اسلام آباد (ٹی این ایس) یوم پاکستان ; دہشت گردی کےخاتمے کے لیےسول اور عسکری قیادت پرعزم

 
0
72

( اصغرعلی مبارک )

اسلام آباد (ٹی این ایس) یوم پاکستان پر دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیےسول اور عسکری قیادت پرعزم نظر آئی 85 واں یوم پاکستان ملک بھر میں جوش و خروش سے منایا گیا، وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے صبح کا آغاز ہوا، مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریبات منعقد کی گئیں۔ اسلام آباد میں ایوان صدر میں یوم پاکستان کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، صدر مملکت آصف زرداری تقریب کے مہمان خصوصی تھے، تقریب میں غیرملکی سفیروں سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں مسلح افواج کی پریڈ ہوئی، تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے پریڈ کا حصہ تھے، آرمی، نیوی اور فضائیہ کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا، قومی پرچم کو سلامی دی،یوم پاکستان کی پریڈ میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے شاندار فلائی پاسٹ کرکے دشمن پر لرزہ طاری کر دیا، پاک فضائیہ کی شیر دل فارمیشن نے شاندار فضائی مظاہرہ کیا،

جے ایف سترہ تھنڈر، ایف سولہ، جے ٹین سی اور میراج طیاروں نے دیکھنے والوں پر اپنی دھاک بٹھا دی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر ، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، چیئرمین سینیٹ یوسف رضاگیلانی بھی تقریب میں شریک ہوئے,صدر آصف علی زرداری نے یوم پاکستان کی تقریب کے شرکا سے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے دن لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کی یاد تازہ کرتے ہیں، لاکھوں قربانیوں کی بدولت پاکستان کاخواب حقیقت میں بدلا، شہدا کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ہم نے بہت سی قربانیاں دے کر آزادی حاصل کی، ہم نے بیرونی اور اندرونی دہشت گردی کا منہ توڑ مقابلہ کیا, بھارت ہمیشہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھتا ہے، پاکستان کا مقصد مضبوط اور جدید اسلامی فلاحی مملکت ہے، فتنہ الخوارج اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے ناپاک عزائم ناکام بنائیں گے، نوجوان نسل میں نفرت اور مایوسی پھیلانے والے عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔صدر نے کہا کہ آج کے دن ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو نہیں بھولے، ان شا اللہ کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں ایک ایسا پاکستان بنانا ہے، جو طاقتور اور ترقی یافتہ ہو، شاندار پریڈ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتاہوں، دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ ففتھ جنریشن وار فیئر ایک اہم چیلنج ہے، ہم باحوصلہ قوم ہیں، چیلنجز پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مادر وطن کے تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، ہم نے بیرونی اور اندرونی دہشت گردی کا منہ توڑ مقابلہ کیا، دہشتگردی کو جر سے اکھاڑ پھینکیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ ابھرتی قوم سے جوہری طاقت تک کا سفر استقامت اور مضبوط عزم سے طے ہوا، ہمارا سفر ختم نہیں ہوا، ملک کو مزید ترقی کی بلندیوں پر لے کر جانا ہے، وطن کی حفاظت میں جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے یوم پاکستان کے موقع پر قوم کو مبارک باد پیش کی ہے, آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 23 مارچ 1940 تاریخ کا وہ لمحہ ہے, جس نے پاکستان کے قیام کی راہ ہموار کی، اللہ کے فضل سے قوم جمہوریت اور اسلام کے اصولوں کے تحت ترقی منازل طے کررہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے پیغام میں بانیان پاکستان کی جدوجہد اور شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ ہمیں قیام پاکستان کے سنہری اغراض و مقاصد کی یاد دہانی کراتا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے پوری قوم کو یوم پاکستان کی مبارکباد دی، ان کا کہنا تھا کہ 23 مارچ ہمیں قیام پاکستان کے سنہری اغراض و مقاصد کی یاد دہانی کراتا ہے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان قائم ہوا اور تا قیامت شاد وآباد رہے گا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالی نے دنیائے اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت بننے کا منفرد اعزاز بھی عطا کیا، یوم پاکستان پر پاک سر زمین کے تقدس اور حفاظت کے تقاضوں کے عہد کا اعادہ کیا جانا چاہیے۔ مریم نواز نے کہاکہ یوم پاکستان پر اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے سنہری اصولوں کو بھی دہرانا اوریاد رکھنا چاہیے، پاکستان ہم سب کے لیے اللہ تعالی کی عطا کردہ نعمت غیرمترقبہ ہے، یوم پاکستان پر غربت میں کمی، عدم مساوات اور معاشرے کے کمزور طبقات کے تحفظ کا عہد کرتے ہیں، یوم پاکستان ہمیں حصول پاکستان کی بھرپور جدوجہد کے آغاز کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عہد کریں کہ یوم پا کستان پر وطن عزیز کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نے پاکستان بنایا مسلم لیگ ہی اسے سنوار رہی ہے، قائد اور اقبال کا پاکستان آج نواز شریف کی قیادت میں ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یوم پاکستان ایک نئی سوچ، نئے حوصلے اور جذبے کا نام ہے، 23 مارچ ہمیں دنیا میں منفرد اور عظیم قوم بننے کی یاد دلاتا ہے۔ پاکستان آگے بڑھنے کےلیے بنا تھا اس نے آگے ہی بڑھنا ہے، تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کا قلع قمع کرتے ہوئے عظیم قوم نے خوشحالی کا سفر طے کرنا ہے، ملکی سلامتی اور دفاع کےلیے افواج پاکستان کی ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ارض پاک کی حفاظت کےلیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں۔

گورنر سندھ محمد کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے ارکان کے ساتھ یوم پاکستان پر مزار قائد پر حاضری دی، پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور فاتحہ خوانی کی۔ دونوں رہنماؤں نے ملکی ترقی، سلامتی اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے دعائیں کیں، بعدا زاں مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان کی بات آئے تو ہمیں سیاست کو پس پشت ڈال دینا چاہیے، دہشت گردوں کو 3 ماہ کے اندر ملک سے نکال دیا جائے گا، دہشتگردی کےتانے بانے ہمسایہ ممالک سے ملتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ پاکستان اپنے بانی قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے، جس نے قرارداد پاکستان منظور کی، ہمیں اسلام کے نام پر پاکستان جیسا عظیم ملک ملا، لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ آزادی کے 78 سال مکمل ہونے کے باوجود ہم آپس میں اتفاق کے لیے ہی بات کر رہے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی بھی ملک کے لیے سب کا اتفاق تو ویسے ہی فطری بات ہے، پاکستان مخالف کام کرنے والوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا، ملکی معاشی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے یوم پاکستان کے موقع پر پیغام میں کہا کہ آج یوم پاکستان ہے، اور 23 مارچ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان قربانی اور جدوجہد کا ثمر ہے، آج عہد کرتے ہیں کہ وطن کی سلامتی اور استحکام کے لیے ہرممکن کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ، امن و امان ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے۔۔ایوان صدر میں یوم پاکستان کی پروقار تقریب، مسلح افواج کی پریڈ، شیردل فارمیشن کا فلائی پاسٹ , ایوان صدر میں اعلیٰ ترین سول اعزازات دینے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں صدرمملکت نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو قومی اعزازات سے نوازا۔تقریب میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، خاتون اول آصفہ بھٹو اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو شاندار خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا، ذوالفقار علی بھٹو کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ان کی صاحبزادی صنم بھٹو نے وصول کیا۔ تقریب میں ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی و قومی خدمات بیان کیے جانے کے دوران صنم بھٹو جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور آبدیدہ ہوگئیں، اس موقع پر ایوان صدر جیے بھٹو اور زندہ ہے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا۔صدر مملکت نے ایئرمارشل ریٹائرڈ راجا شاہد حامد مرحوم کو گراں قدرخدمات پر نشان امتیاز عطاکیا، سلطان علی اکبر الانا کو مالیاتی شعبے میں گراں قدر خدمات پر نشان خدمت عطا کیاگیا۔

ایس پی محمد اعجاز خان شہید، ڈی ایس پی علامہ اقبال شہید، ڈی ایس پی سردار حسین شہید کو غیرمعمولی بہادری پر ہلال شجاعت سے نوازا گیا۔ صدر مملکت نے کانسٹیبل جہانزیب شہید،کانسٹیبل ارشاد علی شہید،ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی شہید اور سب انسپکٹر تیمور شہزاد شہید کو بھی غیرمعمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا۔ صدر نے ایل ایچ سی محمد فاروق شہید اور سپاہی محمد آصف شہید کو غیرمعمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا۔ تقریب میں اللہ رکھیو شہید کو شعبہ تعلیم میں شاندار خدمات کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیاگیا، ڈاکٹر سید توقیر شاہ کو سول سروس اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد خرم آغا اور سید علی حیدر گیلانی کو خدمات عامہ کے شعبے میں گرانقدر خدمات پر ہلال امتیاز عطاکیاگیا۔ صدر مملکت نے حسین داؤد کو انسان دوستی اور مفاد عامہ کے شعبے میں شاندار خدمات پر ہلال امتیاز سے نوازا جبکہ خواجہ انور مجید کو سماجی شعبے میں گرانقدر خدمات پر ہلال امتیاز عطا کیا جبکہ پروفیسر ڈاکٹر شہریار اور ڈاکٹر زریاب کو بھی شعبہ طب میں نمایاں خدمات پر ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔ دریں اثنا صدرمملکت کی جانب سے مسلح افواج کے افسران اور سپاہیوں کے لیے فوجی اعزازات نوازا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے افسران اور سپاہیوں کو دو ستارہ بسالت ،227کو تمغہ بسالت ،82 کو امتیازی اسناد،185 کو آرمی چیف تعریف کارڈ، 23 کو ہلال امتیاز ملٹری ،112 کو ستارہ امتیاز ملٹری اور 133 کو تمغہ امتیاز ملٹری دیئے گئے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ستارہ بسالت حاصل کرنے والوں میں لیفٹیننٹ کرنل محمد عملی شوکت شہید، سپاہی صوبان مجید بلوچ شامل ہیں جبکہ سے لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی شہید، لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر شہید کو ستارہ بسالت عطا کیا گیا۔ اسی طرح میجر بابر خان شہید، میجر عامر عزیز شہید، میجر رمیض امتیاز ،میجر علی رضا شاہ شہید، کیپٹن جہانگیر شہید، کیپٹن عامر احمد بدر شہید کو تمغہ بسالت کے اعزازات دیئے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید، صوبیدار قیصر رحیم، صوبیدار عابداللہ شہید بھی تمغہ بسالت حاصل کرنے والوں میں شامل ہیں۔دریں اثنا فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پاکستانی سفارت خانہ میں یوم پاکستان کی تقریب کا انعقاد کیا گیا قومی دن کی مناسبت سے شاندار تقریب میں سفیر پاکستان ممتاز زہرہ بلوچ نے سبز ہلالی پرچم لہرا کر تقریب کا آغاز کیا، تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ صدر، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔سفیر پاکستان ممتاز زہرہ بلوچ نے اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی، پاکستان فرانس کے درمیان مختلف شعبوں میں مضبوط پرانے تعلقات پر روشنی اور مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ممتاز زہرہ بلوچ نے 23 مارچ 1940 کو قرارداد پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم باب قرار دیا جس کی بنیاد پر ہندوستان کے مسلمانوں کو ایک الگ قوم قرار دیا، اسی قرارداد نے 1947 میں پاکستان کے قیام کی راہ ہموار کی۔تقریب کا اختتام پاکستان سمت دنیا بھر اور امت مسلمہ کی سلامتی، فلاح و بہبود اور خوشحالی کےلیے دعا سے ہوا۔خیال رہے کہ برسلز میں پاکستانی سفارتخانے میں یومِ پاکستان کی تقریب پُروقار انداز میں منائی گئی، جس میں بانیانِ پاکستان کے وژن اور 1940 کی قراردادِ پاکستان میں درج پائیدار اقدار کے ساتھ عزمِ مصمم کا اعادہ کیا گیا۔تقریب کے آغاز میں چارج ڈی افیئرز فراز زیدی نے پرچم کشائی کی، جس کے بعد قومی ترانے کی گونجدار دھن بجائی گئی۔ بیلجیم اور لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی برادری کے افراد، بشمول خاندانوں، خواتین اور بچوں نے جوش و خروش سے تقریب میں شرکت کی اور پاکستان کے عزم، اتحاد اور ترقی کے سفر کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم اور نائب وزیرِ اعظم کے سرکاری پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے جس میں 23 مارچ کی تاریخی اہمیت کو اُجاگر کیا گیا تھا اور اتحاد، یقین محکم اور قربانی کے اصولوں پر کاربند رہنے کا عہد دہرایا اور قومی ترقی، جمہوری اقدار اور سماجی انصاف کے فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے بانیانِ پاکستان، شہداء اور قومی ہیروز کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حقِ خودارادیت کی جدوجہد کی مسلسل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اپنے خطاب میں فراز زیدی نے 1940 کی قراردادِ لاہور کی پائیدار اہمیت پر روشنی ڈالی، جو قیامِ پاکستان کی بنیاد بنی۔ انہوں نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ قومی یکجہتی اور اقدار کو برقرار رکھیں، پاکستان اور میزبان ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کریں اور بیرونِ ملک اپنے وطن کے قابلِ فخر نمائندے بنیں۔ تقریب کا اختتام پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ شرکاء نے حب الوطنی کے جذبے اور سفارتخانے کی جانب سے دیارِغیر میں پاکستانی برادری کو جوڑنے کےلیے کی گئی کاوشوں کو سراہا۔ برسلز میں یومِ پاکستان کی یہ تقریب قوم کی مشترکہ تاریخ، قربانیوں اور ایک زیادہ جامع، مستحکم اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے اجتماعی عزم کی عکاس تھی