اسلام آباد (ٹی این ایس) معرکہ حق ; پاکستانی عسکری ,سیاسی قیادت کا ” آپریشن بنیان مرصوص” اگلے مورچوں کا دورہ

 
0
28

( اصغرعلی مبارک )
اسلام آباد (ٹی این ایس) پاکستانی عسکری اور سیاسی قیادت نے معرکہ حق کے ” آپریشن بنیان مرصوص ” کے اگلے مورچوں کا دورہ کیا ہے۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تاریخ ہمیشہ اس بات کو یاد رکھے گی کہ کس طرح چند گھنٹوں میں پاکستان کے محافظوں نے بے مثال درستی اور عزم کے ساتھ بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ تاریخ ہمیشہ اس بات کو یاد رکھے گی کہ کس طرح چند گھنٹوں میں پاکستان کے محافظوں نے بے مثال درستی اور عزم کے ساتھ بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔

پسرور چھاؤنی کے دورے کے دوران افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری عسکری قیادت اور بہادر سپو ت قوم کا فخر ہیں، قوم کے غیر متزلزل عزم سے مضبوط پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے مادر وطن کا بہادری سے دفاع کیا اور دشمن کی بزدلانہ جارحیت کو فیصلہ کن ضرب لگائی، افواج پاکستان کودشمن کے خلاف عظیم کامیابی پرمبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بہادرافواج نے وطن عزیز اور 24 کروڑ عوام کے وقارمیں اضافہ کیا، انہوں نے اپنی بہادری سے قوم کی عزت افزائی کی، یہ کامیابی رہتی دنیا تک تاریخ کے سنہری باب کا حصہ بن گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے بہادر سپتوں نے دشمن کو ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھنے دیا اور اللہ کےفضل سےاپنےکئی گنابڑے دشمن کےگھمنڈ اور غرور کو خاک میں ملادیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے دشمن کو جو ضرب لگائی یہ معمولی کارنامہ نہیں ہے، اب پاکستان کو روایتی جنگ میں پیچھے چھوڑنے کے بھارتی دعوے خاک میں مل گئے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج دنیا پاکستان کی عسکری صلاحیتوں کی معترف ہے، پاکستان امن کا داعی ہے، امن چاہتا ہے مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ فرنٹ لائن پر افسران اور بہادر جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کے بلند حوصلے، غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت اور غیر متزلزل تیاری کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے بہادر بیٹوں پر بے پناہ فخر کرتا ہے، وہ قوم کی آنکھوں کے تارے ہیں۔ معصوم شہریوں کے خلاف کھلی جارحیت کے نتیجے میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کی شہادت ہوئی اور ان معصوموں کو دہشت گرد کہنا انتہائی شرمناک اور تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور اخلاقیات کے خلاف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کے باوجود، بھارت نے جان بوجھ کر اس سے گریز کیا، کیونکہ اس کے پاس ثابت کرنے کے لیے کچھ نہیں تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جھوٹے دعوے، اور تکبر کی بنیاد پر، جارحیت کا آغاز کیا، جس کا الحمدللہ اسے بہت مناسب جواب ملا۔ شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ہمارے شہدا ہمیشہ سے ہمارا فخر رہے ہیں اور قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کامیابی سے پاکستان کے دوست ممالک کے بھی حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔

قبل ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف پسرور چھاؤنی کے دورے پر پہنچے، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وفاقی وزرا احسن اقبال، عطا اللہ تارڑ، کور کمانڈر سیالکوٹ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ دورے کے دوران، وزیر اعظم کو جنگ کے انعقاد اور کور کی موجودہ آپریشنل تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم آئندہ چند روز کے دوران پاک فضائیہ،پاک بحریہ کے افسران و جوانوں سے ملاقات کے لیے ائیر بیسز اور نیول بیسسز کا بھی دورہ کریں گے۔ یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔ جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔ بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔ بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا، ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے۔ اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف کا سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کے ساتھ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے،
وزیر اعظم نے کشیدگی کم کرنے پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی کاوشوں کو سراہا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خطے کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا، پاکستان اپنی خودمختاری ،علاقائی سالمیت کاہر قیمت دفاع کرے گا۔ بھارتی جارحیت کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہو۔ اس موقع پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا اور امن برقرار رکھنے کے لیے رابطے جاری رکھنے کا عزم کیا۔ واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جاالزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا تھا۔ علاوہ ازیں، بھارت نے پاکستانی سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے 6 مئی کی رات گئے کیے جانے والے بھارت کے بزدلانہ حملے کے جواب میں منہ توڑ جواب دیا، بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل سمیت 5 جنگی طیارے مارے گرائے تھے جبکہ ایک بریگیڈ ہیڈ کوارٹر سمیت متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو تباہ کردیا تھا۔ 10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے بھارت کے خلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ (آہنی دیوار) شروع کردیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔

بعد ازاں، 10 مئی کی شام پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا تھا، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کیا تھا۔اس دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے امریکی صدر کی کوششیں قابل تعریف ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل کا خیر مقدم کریں گے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خلیجی ممالک اور امریکا کے تعلقات کو سراہا اور اُمید ظاہر کی کہ یہ تعلقات مزید بلند سطح تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام شعبوں میں نئے افق کھولنے کے منتظر ہیں، جو ہم سب کی ریاستوں کے مفاد میں ہوں۔ سعودی ولی عہد نے غزہ کی جنگ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ وہ اسے ختم کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں جبکہ فلسطینی عوام کے لیے ایک جامع اور پائیدار حل تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل کا خیرمقدم کریں گے، جنوبی ایشیا میں امن کے لیے امریکی صدر کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔یاد رکھیں کہ پاکستان کو امریکی صدر ٹرمپ کی ٹوئٹس کو سنہری حروف میں لکھنا چاہیے جب انہوں نے کشمیر کا ذکر کیا، فائنل مذاکرات میں کشمیر کا ذکر پاکستان کی شرط تھی، بھارت کی پوزیشن کمزور ہوگئی تھی، بھارت سے مس کیلکولیشن ہوئی۔بھارت نے امریکا کو باور کروایا تھا اس دفعہ ہم پاکستان کو خود سبق سکھائیں گے آپ کو درمیان میں نہیں آنا چاہیے لیکن پاکستان نے بھارت پر دوسرا جوابی حملہ کیا تو بھارت نے امریکا سے سیز فائر کروانے کی درخواست کی,امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنگیں پسند نہیں ہیں پاک-بھارت کشیدگی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور امید ہے یہ مستقل جنگ بندی ہوگی۔سعودی امریکن انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جنگیں پسند نہیں، دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں، گزشتہ ہفتے میری انتظامیہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان فوری جنگ بندی کروائی اور کشیدگی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت قیادت غیر متزلزل اور طاقتور ہے، دونوں ممالک نے موجودہ کشیدہ صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے دانشمندی کا مظاہرہ کیا اور امید ہے یہ جنگ بندی ایسے ہی جاری رہے گی۔ اس دوران، ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدر جے ڈی ونس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے ٹیم کے ساتھ ملکر بہترین کام کیا، کیونکہ یہ کشیدگی دن بدن بڑھتی جارہی تھی جس میں لاکھوں اموات ہوسکتی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت سے کہا کہ آئیے ملکر تجارت کرتے ہیں، اور امید ہے ہم دونوں ممالک کے رہنماؤں کو اکھٹا کرکے ایک بہترین ڈنر کرسکتے ہیں۔

یاد رہےکہ سی ایم ایچ راولپنڈی کے دورہ میں جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ دشمن کی کوئی بھی سازش پاکستان کی مسلح افواج کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتی جب کہ ہمارے شہریوں اور سپاہیوں کی بہادری اور قربانی پاکستان کی سلامتی کی بنیاد ہےآرمی چیف جنرل عاصم منیر نے زخمی اہلکاروں اور شہریوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی اس دوران، پاک فوج کے سربراہ فرداً فرداً ہر زخمی اہل کار سے ملے، ان کی غیر معمولی بہادری اور فرض شناسی کو سراہا۔ آرمی چیف نے مسلح افواج کی جانب سے زخمیوں کی مستقل دیکھ بھال، بحالی اور فلاح بہبود کے عزم کااعادہ کیا۔ اس موقع پر جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہمارے شہریوں اور سپاہیوں کی بہادری اور قربانی پاکستان کی سلامتی کی بنیاد ہے، پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ہر فرد کے ساتھ پر عزم یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ حق / آپریشن بنیان مرصوص کے دوران متحد اور پر عزم ردعمل سامنے آیا، یہ رد عمل عوام کی ثابت قدمی، حمایت کے ساتھ ملک کی عسکری تاریخ کا ایک فیصلہ کن باب بن چکا ہے۔ آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ دشمن کی کوئی بھی جارحیت پاکستان کی مسلح افواج کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے 10 مئی کو بھارتی جارحیت کے جواب میں ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا تھا۔ پاکستان کی مسلح افواج نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا