اسلام آباد (ٹی این ایس) بھارت کی جانب سے چار لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے کی ممکنہ دھمکی کے بعد منگلا ڈیم انتظامیہ نے ہنگامی اقدامات مکمل کر لیے ہیں۔ جبکہ تربیلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافے کا امکان ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے جبکہ مساجد کے ذریعے عوام کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے اعلانات بھی کروا دیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق متعلقہ محکمے الرٹ ہیں اور ریسکیو ادارے، مقامی انتظامیہ اور واپڈا حکام مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ڈیم کے اطراف کے نشیبی علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق اگر بھارت کی جانب سے پانی چھوڑا جاتا ہے تو منگلا کے آس پاس کے علاقے شدید متاثر ہو سکتے ہیں، جس کے پیش نظر تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔
تربیلا ڈیم میں بھی ممکنہ بڑے سیلابی ریلے کے پیش نظر انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ڈیم انتظامیہ کے مطابق پانی کی سطح خطرناک حد کے قریب پہنچ چکی ہے اور کسی بھی وقت شدید ریلہ ڈیم میں داخل ہو سکتا ہے۔ترجمان کے مطابق اس وقت تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1530 فٹ تک پہنچ چکی ہے، جبکہ زیادہ سے زیادہ ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1550 فٹ ہے۔ پانی کی آمد 3 لاکھ 33 ہزار کیوسک ہے جبکہ اخراج 3 لاکھ 32 ہزار 600 کیوسک جاری ہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر سیلابی ریلہ داخل ہوا تو پانی کا اخراج 4 لاکھ کیوسک تک بڑھا دیا جائے گا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ڈیم کے 17 پیداواری یونٹس سے اس وقت 3500 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جب کہ دریائے کابل سے 30 ہزار 900 کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے، جس کے باعث صورتحال مزید تشویشناک ہو سکتی ہے۔ڈیم انتظامیہ نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری اطلاعات پر بھروسہ کریں۔













