اسلام آباد (ٹی این ایس) اسلامی تعلیمات؛ سوشل میڈیا کی ذمہ داریاں

 
0
33

اسلام آباد (ٹی این ایس) پاکستان میں سوشل میڈیا کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، صارفین کی مجموعی تعداد 51 کروڑ سے بھی تجاوز کرگئی، فیس بک اب بھی
پاکستانیوں کا مقبول ترین پلیٹ فارم جبکہ ایکس کی سروسز سب سے کم پاکستانی استعمال کرتے ہیں۔پی ٹی اے کی رپورٹ کے مطابق 10 کروڑ 16 لاکھ صارفین کے ساتھ فیس بک کی پہلی پوزیشن جبکہ یوٹیوب استعمال کرنیوالے پاکستانیوں کی تعداد 9 کروڑ 66 لاکھ 60 ہزار ہے۔9 کروڑ 17 لاکھ پاکستانی واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں جبکہ 9 کروڑ 3 لاکھ اکاؤنٹس کے ساتھ ٹک ٹاک چوتھا مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔اسنیپ چیٹ کے پاکستانی صارفین کی تعداد 7 کروڑ 9 لاکھ 80 ہزار، انسٹا گرام صارفین کی 4 کروڑ 99 لاکھ جبکہ ایکس کے ایک کروڑ 53 لاکھ صارفین ہیں۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا آج کی دنیا میں بہت بڑا کردار ادا کرتا ہے، جو ہماری سماجی اور اخلاقی زندگیوں کو متاثر کرتا ہے۔ اسلامی تعلیمات سوشل میڈیا کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرنے، سچائی، دیانت، احترام، رازداری اور اعتدال کو فروغ دینے پر زور دیتی ہیں۔ اصغر علی مبارک کے مطابق، اسلامی اقدار کو پھیلانے، قرآنی آیات اور احادیث کو شیئر کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال فائدہ مند اور مستحسن ہے۔

اسلام میں سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال کے لیے اہم رہنما اصولوں ذیل ہیں،
– نیتوں کا معاملہ: اسلامی اقدار پر مبنی معلومات فراہم کرنے یا لوگوں کو نیکی کی طرف راغب کرنے کی نیت سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنائیں
– – بہتان اور غلط معلومات سے پرہیز کریں: سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے، بہتان لگانے یا گناہ کو فروغ دینے سے پرہیز کریں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’اور نیکی اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور ظلم میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو‘‘ (المائدہ: 2)۔
— سچ بولو: اسلام سچ بولنے اور جھوٹ سے بچنے کی ترغیب دیتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جھوٹے کو منافق سمجھتے تھے۔- اعتدال اور ذہن سازی: سوشل میڈیا کو سوچ سمجھ کر استعمال کریں، ضرورت سے زیادہ استعمال سے گریز کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ آپ کے عقیدے یا رشتوں کو نقصان نہ پہنچائے۔ نیکی کو فروغ دیں: امن، محبت اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے فائدہ مند مواد جیسے اسلامی علم، قرآنی آیات اور احادیث کا اشتراک کریں