اقوام متحدہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی سے روکے، او آئی سی

 
0
6977

سری نگر اکتوبر 5(ٹی این ایس) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں کو روکنے کے لیے بھی عملی اقدامات کرے‘ بھارتی مظالم، حق خود ارادیت دینے سے انکار اور تحریک آزادی کو دہشت گردی قرار دینا تشویش ناک ہے‘ عالمی برادری نوٹس لے‘ بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری خواتین کی بے حرمتی انتہائی قابل مذمت ہے اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے‘ پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اوآئی سی کے آزاد مستقبل انسانی حقوق کمیشن نے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا جائزہ لینے کے لیے اپنے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے آزاد جموں وکشمیر کے حالیہ دورے کے بعد اپنی ویب سائٹ پر ایک رپور ٹ جاری کی ہے ۔ فیکٹ فائنڈنگ مشن کی قیادت کمیشن کے چیئرمین میڈ کگاوا کررہے تھے ۔ فیکٹ فائنڈنگ مشن نے رواں سال 27 سے 29 مارچ تک اسلام آباد اور آزاد جموں وکشمیر کا 3 روزہ دورہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے ٹیم کو اسلام آباد اور آزاد جموں وکشمیر کا دورہ کرنے اور مقبوضہ کشمیر سے آئے ہوئے کشمیری مہاجرین اور تنازعے کے دیگر فریقین سے ملاقاتیں کرنے کی اجازت دی تاہم بھارت نے ٹیم کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں وکشمیر اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پرعالمی سطح پر تسلیم شدہ سب سے پرانا تنازع ہے ‘ بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیریو ں پر تشدد خاص طور پر خواتین کی بے حرمتی انتہائی قابل مذمت ہے۔ او آئی سی کے آزادانہ انسانی حقوق کمیشن نے حکومت پاکستان سے بھی کہا ہے کہ وہ کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے اور تنازع کشمیر کو اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورموں پر اجاگر کرنے کا کام جاری رکھے۔کمیشن نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مقبوضہ علاقے تک رسائی دے‘ تمام کالے قوانین کو منسوخ کرے۔