فاٹا کے صوبہ میں انضمام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، فاٹا کے عوام کے دھرنے میں بھر پور شرکت کریں گے۔امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا ہ کا اعلان

 
0
343

پشاور،اکتوبر07(ٹی این ایس): امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے اعلان کیا ہے انکی جماعت فاٹا کے صوبہ میں انضمام تک چین سے نہیں بیٹھے گی اور اسکے انضمام اور اصلاحات میں تاخیرپر 9 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے فاٹا کے عوام کے دھرنے میں بھر پور شرکتکی جائے گی۔ اس عزم کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر المرکز الاسلامی پشاور میں خیبر ایجنسی کے قبائلیوں کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔ وفد کی قیادت جماعت اسلامی فاٹا کے جنرل سیکرٹری محمد رفیق آفریدی کر رہے تھے ۔

اس موقع پر صوبائی امیرِ جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ وفاقی حکو مت چند افراد کی وجہ سے یرغمال بنی ہوئی ہے اور اصلاحات کے نفاذ اور انضمام میں تاخیر سے کام لے رہی ہے۔ اصلاحات کے نفاذ، ایف سی آر کے خاتمے اور صوبے کے ساتھ انضمام میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے فاٹا کے حقوق کے لئے ہر ظالم کے گریبان میں ہاتھ ڈالیں گے فاٹا کے حقوق کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے فاٹا تک ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی رسائی کا اعلان اور 2018 ئ کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دینے کےلئے آئین میں ترمیم کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ فاٹا اور خیبر پختونخوا کی درمیان انگریز وں کی کھینچی گئی لکیر کو نہیں مانتے ا ور اس لکیر کو مٹا کے رہیں گے،

فاٹا اور خیبر پختونخوا ایک ہیں فاٹا کے تمام مسائل کا واحد حل خیبر پختونخوا میں انضمام اور ایف سی آر کا خاتمہ ہے فاٹا انضمام کے راستے میں رکاو ¿ٹیں ڈالنے والے فاٹا کے عوام کے دشمن اور سامراجی نظام کے پاسبان ہیں وفاقی حکومت فاٹا کا استحصال کررہی ہے اور اس کی ترقی میں رکاوٹ ہے ایک طرف فاٹا کے عوام تعلیم ، صحت، پینے کے صاف پانی سڑکوں اور بنیادی وسائل کی ترقی سے محروم اور ایف سی آر کی شکل میں قبائل دشمنی کا شکار ہیں اور دوسری طرف وفاقی حکومت کے زیر سرپرستی فاٹا میں روزانہ اربوں روپوں کی کرپشن ہورہی ہے وفاقی حکومت نے فاٹا کو دودھ دینے والی گائے اور سونے کی کان سمجھ رکھا ہے اس دن دیہاڑے ظلم کے خلا ف جماعت اسلامی 9اکتوبر کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے میں بھرپور شرکت کریگی مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ ایف سی آر انگریز کا بنایا ہوا ظلم کا نظام ہے جسے کسی صورت نہیں مانتے خیبر پختونخوا اور فاٹا کے عوام کے تہذیب و تمدن ، رہن سہن اور زبان میں کوئی فرق نہیں ، انگریز وں نے دونوں طرف کے پشتونوں کے درمیان ایف سی آر کی لکیر کھنچی ہم اس لکیر کو کسی صورت تسلیم نہیں کرنے کو تیار نہیں اور اس لکیر مٹا کر دم لیں گے۔

انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا کو تجربہ گاہ بنایا ہوا ہے، کبھی ایف سی آر کو فاٹا کے لئے اچھا قانون کہا جاتا ہے تو کبھی رواج ایکٹ کو، ہم نہ ایف سی آر کو مانتے ہیں نہ رواج ایکٹ کی آڑ میں کسی دوسرے ایف سی آر کو تسلیم کریں گے۔ حکومت فاٹا میں پاکستان کے آئین کو مکمل طور پر رائج کرے اور فاٹا کے عوام کو آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے۔ انہوںنے کہا کہ فاٹا کے صوبے میں انضمام کی مخالفت کرنے والے بظاہر تو فاٹا کے عوام سے ہمدردی جتا رہے ہیں لیکن یہ فاٹا کے عوام کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ فاٹا کے عوام ان لوگوں کو مسترد کردیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فاٹا کے حق کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔ ایف سی آر کے خلاف سب سے پہلی آواز جماعت اسلامی نے اٹھائی اور آج بھی جماعت اسلامی ہی میدان میں کھڑی ہے۔ ایف سی آر کے خاتمے اور صوبے کے ساتھ انضمام کے لئے جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے،پشاور میں گورنر ہاو ¿س کے سامنے دھرنوں کے بعد اب اکتوبر میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے اور پارلیمنٹ ہاو ¿س کے سامنے دھرنا دیں گے۔ جب تک ایف سی آر کو ختم نہیں کیا جاتا، اصلاحات نافذ نہیں کی جاتیں اور فاٹا کو خیبر پختونخوامیں ضم نہیں کیا جاتا ہماری جدوجہد اور تحریک جاری رہے گی۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبد الواسع ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ ، شاہ فیصل آفریدی ، حسن خان شینواری ، شاہجہاںخان آفریدی اور عبد الرﺅف شینواری بھی موجود تھے۔