قومی اسمبلی میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش

 
0
396

اسلام آباد اکتوبر 11(ٹی این ایس)قومی اسمبلی میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کر دی گئیں ۔بدھ کو اجلاس کے دور ان قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کی جنوری سے جون 2017ء کی مدت کے لئے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار اسد عمر نے جنوری سے جون 2017ء کی مدت کے لئے کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کی معیادی رپورٹ پیش کی۔اجلاس کے دور ان قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی جنوری تا جون 2017ء کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔ قومی اسمبلی میں چیئرمین قائمہ کمیٹی سید نوید قمر نے جنوری سے جون 2017ء کی مدت کے لئے ریلوے کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے دفاع کی جنوری تا جون 2017ء کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ قومی اسمبلی میں رانا محمد حیات نے قائمہ کمیٹی برائے دفاع کی جنوری سے جون 2017ء کے دوران کی معیادی رپورٹ پیش کی۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کی جنوری تا جون 2017ء کی میعادی رپورٹ پیش کردی گئی۔ قومی اسمبلی میں رانا محمد حیات نے قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کی جنوری سے جون 2017ء کی مدت کے لئے کمیٹی کی معیادی رپورٹ پیش کی۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے تجارت و ٹیکسٹائل کی جنوری تا جون 2017ء کی مدت کی رپورٹ پیش کردی گئی۔

قومی اسمبلی میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے تجارت و ٹیکسٹائل سراج محمد خان نے کمیٹی کی جنوری سے جون 2017ء کی مدت کے لئے کمیٹی کی معیادی رپورٹ پیش کی۔قومی اسمبلی میں اسلام آباد کی مارکیٹوں کے اچانک معائنے کے نام پر سی ڈی اے کے ملازمین کی جانب سے خواچہ فروشوں کے استحصال سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس موخر کردیا گیا۔اجلاس کے دور ان شکیلہ لقمان اور زیب جعفر کی جانب سے اسلام آباد میں مارکیٹوں کے اچانک معائنہ کے نام پر سی ڈی اے کے ملازمین کی جانب سے خوانچہ فروشوں کے استحصال سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بتایا کہ شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ یہ چیف کمشنر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے یہ وزارت داخلہ کا شعبہ ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ہمارے سیکرٹریٹ نے وزارت داخلہ کو آگاہ کیا ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ ایس او قونصل کو ڈپٹی سپیکر کی ہدایت پر معطل کردیا گیا ہے۔ اس کو موخر کردیا گیا