کراچی اکتوبر 13(ٹی این ایس)ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے 2012 ء میں افغانستان میں لاپتہ ہونے والی امریکی خاتون کیٹلان کولمین، اس کے کینیڈین شوہر جوشوا بوئلے اور تین کمسن بچوں کی بحفاظت بازیابی پر پاک فوج کے جوانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اسے امریکہ پر پاکستان کی اخلاقی فتح قرار دیا ہے جس کی قید میں پاکستان کی معصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ ہے۔ عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ امید ہے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ عنقریب قوم کو عافیہ کی وطن واپسی کی خوشخبری سنائیں گے۔ عافیہ کی رہائی کے کئی سنہری اور نادر مواقع سیاسی قیادت نے ضائع کئے ہیں۔ ریمنڈ ڈیوس نے پاکستان کی سرزمین پر ایک نہیں کئی سنگین جرائم کاارتکاب کیا تھا جس کے تمام ناقابل تردید شواہد بھی موجود تھے مگر وہ اپنے وطن میں ایک آزاد امریکی شہری کی حیثیت سے زندگی گذار رہا ہے جبکہ امریکی عدالت میں عافیہ کے ٹرائل کو دنیا کے کئی ماہر قانون غیرمنصفانہ قرار دے کر مسترد کرچکے ہیں اور عافیہ کی بے گناہی کی بنیاد پر ہی دنیا بھر میں اس کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے مگر وہ اب تک جیل میں ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کو مارچ2003 ء میں اس کے تین کمسن بچوں سمیت کراچی سے اغواء کرکے امریکیوں کے حوالے کیاگیاتھا۔عافیہ پر پانچ سال تک بگرام، افغانستان کے خفیہ امریکی عقوبت خانے پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے ہیں۔عافیہ ایک ماہر تعلیم ہے۔ پاکستان کو تعلیمی میدان میں اس کی صلاحیتوں کی پہلے سے بھی زیادہ ضرورت ہے۔ عافیہ کی باہمت علیل والدہ ، بچے اور اہلخانہ شدت سے عافیہ کی واپسی کا انتظار کررہے ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے مطالبہ کیا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ عافیہ کو رہا کرکے پاکستان سے خیرخواہی اور دوستی کا عملی ثبوت پیش کریں۔