کرم ایجنسی میں بارودی سرنگ کا شکار ہونے والے فوجی کینیڈین خاندان کی بازیابی کے بعد وہاں اغوا کاروں کی تلاش کےآپریشن کا حصہ تھے۔آئی ایس پی آر

 
0
373

پشاور،اکتوبر18(ٹی این ایس):  پاک فوج نے کہا ہے کہ کرم ایجنسی کے علاقے خرلاچی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں کیپٹن سمیت چار اہلکاروں کی شہادت اور تین کے زخمی ہونے کا واقعہ دہشت گردوں کی جانب سے پاک فوج اور پاکستانی قوم کے حوصلے پست کرنے کی ایک اور ناکام کوشش ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہید اور زخمی ہونے والے اہلکار کرم ایجنسی سے کینیڈین خاندان کی بازیابی کے بعد وہاں اغوا کاروں کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن ٹیم کا حصہ تھے۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملنے پر امدادی کارروائی کیلئے پہنچنے والے ایف سی اہلکار بھی بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں پے در پے دو دھماکوں کا نشانہ بنے۔

بیان کے مطابق حب الوطنی کے جذبے سے سرشار پاک فوج کے ہمارےجوان ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہر روز قربانیاں دے رہے ہیں۔ ملکی سلامتی اور بقا کی اس جنگ میں اب تک 6ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں نے اپنی جان کا نذرانہ دیا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ ہماری افواج کے فاٹا میں کامیابی سے کئے جانے والے آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر بڑی حد تک ٹوٹ گئی ہے۔ لیکن دشمن اتنا نقصان اٹھانے کے باوجود اپنی بچی کھچی قوت بروئے کار لاتے ہوئے علاقے میں بارودی سرنگوں کا جال بچھا کر، سڑکوں کے کنارے ریموٹ کنٹرول بم نصب کرکے اپنی رسد جاری رکھے ہوئے ہے۔ دہشت گردوں کی باقیات و اثرات ختم کرنے کیلئے ہمیں مزید چوکسی اور مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہائی الرٹ رہنا ہوگا۔ہمارے جانبازوں اور قوم کا حوصلہ بلند ہے حالیہ واقعہ میں شہید کیپٹن حسنین کے والد کا یہ بیان کہ اگر سو بیٹے بھی ہوتے تو وطن کی سلامتی پر قربان کردیتا،ایسے والدین کی موجودگی میں دشمن ہمیں کبھی شکست نہیں دے سکتا اور وہ دن دور نہیں جب دشمن قوتیں اپنی شکست کا اسی طرح اعلان کریں گی جیسے سری لنکا میں افواج پاکستان کے تعاون سے کئے جانے والے آپریشن میں تامل باغیوں نے اعلان شکست کیا تھا۔