بڑے شہروں میں گنجان آبادی والے مسائل کی دلدل کہلانے والے علاقے بھی تبدیل ہونا شروع ہوگئے، راولپنڈی کی یوسی34 اسکی جھلک پیش کر رہی ہے

 
0
498

اسلام آباد،اکتوبر 18 (ٹی این ایس): میٹروپولیٹن شہروں میں قدیم اور گنجان آبادی والے علاقے  جہاں روایات کے امین ہوتے ہیں وہیں خاص طور  پرتیسری دنیا کے ملکوں میں یہ  بے پناہ مسائل کا شکار بھی ہوتے ہیں۔پاکستان میں سب سے زیادہ میٹروپولیٹن شہر پنجاب میں ہیں  اور اسی حساب سے ان کے قدیمی علاقوں میں  گوناگوں مسائل بھی ہیں جودہائیوں کی عدم توجہی کے باعث  کئی گنا بڑھ  اور پیچیدہ  تر ہوتے چلے گئے۔

موجودہ حکومت میں بلدیاتی نظام میں اصلاحات اور منتخب نمائندوں کو فنڈز کی بروقت دستیابی کے نتیجے میں  پنجاب کے ان بڑے شہروں کے قدیمی علاقوں کی تقدیر بھی بدلنا اور سنورنا شروع ہوگئی ہے۔ ان ہی میں راولپنڈی کی یونین کونسل نمبر 34 بھی ہے جو پہلے مسائل کی دلدل سمجھی جاتی تھی۔

اس کونسل کے مکین کئی دہائیوں سے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہے تھے  قدرتی گیس تو کئی کئی ماہ انھیں دستیاب ہی نہیں تھی جس کی وجہ کئی خاندان یہاں سے دیگر علاقوں میں منتقل ہو گئے لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی نو سالہ حکومت میں یہاں پانی اور سوئی گیس کی لائینوں کو تبدیل کر دیا گیا۔ صفائی کے مناسب انتظامات سے بھی یہاں کے مکین مطمئن نظر آتے ہیں۔

ر​اولپنڈی شہر کے جس علاقے میں بھی جائیں عوام وزیر اعلیٰ پنجاب کی کاؤشوں کے گن گاتے نظر آتے ہیں۔ وہ میگا پراجیکٹس کو  خالص عوامی منصوبے قرار دیتے ہوئے کہتے  ہیں کہ میٹرو بس ہو یا راولپنڈی کے ہاسپٹلز  ہر جگہ بہتری  نظر آتی ہے،عوام کا کہنا ہے موجودہ دور حکومت میں نہ صرف ترقیاتی کام ہوئے بلکہ لوڈشیڈنگ پر بھی تقریبا قابو پا لیا گیا ہے۔را​ولپنڈی کے تمام ہسپتالوں میں دوائیوں کی مفت فراہمی اور مفت  علاج معالجے سے بھی عوام کی بڑی تعداد مستفید ہو رہی ہے۔

چئیرمین یونین کونسل نمبر 34 عامر الدین میر کا کہنا ہے کہ قدیم علاقے کے دیرینہ مسائل پر قابو پا لیا ہے جو وزیر اعلیٰ پنجاب کی ذاتی دلچسپی سے ہی ممکن ہوا ہے۔صفائی کے بہترین انتظامات اور صاف پانی کی  دستیابی علاقہ کے بڑے اور درجہ اول کے حل طلب مسائل تھے جن پر موجودہ حکومت نے خصوصی توجہ دی ہے۔