احتساب عدالت نے نواز شریف پر فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد کردی ٗحسن اور حسین نواز مفرور قرار

 
0
407

اسلام آباد اکتوبر 20(ٹی این ایس) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد کردی تاہم سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے اپنے نمائندے ظافر خان کے ذریعے صحت جرم سے انکار کردیاجبکہ ریفرنس میں نامزد حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔ جمعہ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کی تو سابق وزیراعظم کی غیر حاضری کے باعث ان کے نمائندے ظافر خان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ احتساب عدالت نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی سابق وزیراعظم نواز شریف پر فرد جرم کی اور فاضل جج محمد بشیر نے فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے۔

اس موقع پر نواز شریف کی جانب سے پیش ہونے والے نمائندے ظافر خان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔۔ نواز شریف نے اپنے نمائندے کے ذریعے بیان میں کہا کہ مقدمے کا سامنا کروں گا اور آئین پاکستان انہیں شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے۔فرد جرم کے متن کے مطابق نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعظم کے عہدوں پر فائز رہے اور وہ 2007 سے 2014 تک کیپیٹل ایف زیڈ ای کے چیئرمین بھی رہے۔فرد جرم کے متن کے مطابق 1989 اور 1990 میں حسن اور حسین، نواز شریف کی زیر کفالت تھے جس کے دوران ان کے نام پر بے نامی جائیدادیں بنائی گئیں۔ نواز شریف نے جے آئی ٹی کو دیے گئے بیان میں اعتراف کیا کہ وہ کمپنیوں میں شیئر ہولڈر ہیں اور انہوں نے سپریم کورٹ میں بھی بیان جمع کرایا۔عدالت نے فرد جرم کی کارروائی کے بعد سماعت 26 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہ جہانگیر احمد کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ٗنیب کے گواہ جہانگیر احمد کا تعلق ان لینڈ ریونیو سے ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف پر ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی۔ نواز شریف کے نمائندے، ان کی صاحبزادی اور داماد تینوں نے فرد جرم میں عائد الزامات کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ہیں۔نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا تھا جب کہ دیگر دو ریفرنسز میں نواز شریف، حسن اور حسین نواز کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔