اداروں کے مابین اعتماد بحال کرنے کے لیے سیاسی قیادت اورذمہ دار ہمارا ساتھ دیں ، مولانا فضل الرحمان

 
0
413

کوئٹہ،اکتو بر27(ٹی این ایس): جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیروکشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ اداروں کے مابین اختلافات پیداکرنے والے ملک وقوم کے خیرخواہ نہیں ضرورت اس امرکی ہے کہ اداروں کے مابین اعتماد بحال کرنے کے لیے سیاسی قیادت اورذمہ دار ہمارا ساتھ دیں سی پیک منصوبہ ملکی معیشت میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے اوریہ کاشغرسے لے کر گوادر تک بین الااقوامی تجارت کاگزرگاہ ثابت ہوگا۔

وکلاء اوردانشورملک میں پیداہونے والے خلا ء کو پرکرنے میں بہترکرداراداکرسکتے ہیںان سے عوام کوبہت سی توقعات وابستہ ہیں ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعہ کوہائی کورٹ بارایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفورحیدری،وفاقی وزیرمملکت مولانا امیرزمان ،صوبائی امیر مولانافیض محمد ،صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ بھی موجودتھے ۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ سانحہ 8 اگست میں وکلاء کو جو نقصان ہوااس کاازالہ شایدبرسوں میں پورا نہ ہوسکے ۔انہوں نے کہاکہ 21 صدی کے لیے امریکہ سمیت عالمی قوتوں کااپناایک ایجنڈ ہ ہے ہمیں دنیا میں بدلتے ہوئے حالات سے اپنے آپ کوعلیحد ہ رکھنے کی بجائے ان پر گہری نظررکھنی ہوگی۔پاکستان کو اس وقت بہت سے چیلنجز کاسامناہے پاکستان مخالف قوتیں اداروں کے درمیان اختلافات پیداکرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں۔

جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ ملکی استحکام کے لیے کرداراداکیاہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ سی پیک معاہدے سے ملک میںمعاشی انقلاب آئے گا۔روزگارکے مواقع میسر ہوں گے گوادرکاشغرشاہراہ بین الااقوامی تجارت کاگزرہوگا۔سی پیک منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان اورپاکستان کامستقبل روشن ہوگا۔انہوں نے کہاکہ عوامی نمائندوں کے خلاف پروپگنڈہ بند ہوناچاہیئے ملک سے کرپشن کاخاتمہ ضروری ہے مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان ہائی کورٹ خطاب کاموقع دینے پر بلوچستان ہائی کورٹ بار کا شکریہ اداکیا۔