فیض آبادمیں جاری دھرناشہریوں کے لئے وبالِ جان، جڑواں شہر جزواََمحصور

 
0
399

اسلام آباد نومبر 11(ٹی این ایس): شہر اقتدار میں  مذہبی و سیاسی جماعت ‘تحریکِ لبیک یارسول اللہ'(صلی اللہ علیہ وسلم) کی قیادت میں نکالی گئی ریلی کے شرکا بدھ سے بدستور راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے اہم چوراہے ’فیض آباد‘ پل پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔’تحریکِ لبیک یارسول اللہ’ اور ‘سنی تحریک’ کے کارکنوں نے فیض آباد پل سے ہو کر گزرے والے چار راستے بند کر رکھے ہیں جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔جلوس کے شرکا کو وفاقی دارالحکومت میں داخلے سے روکنے کے لیے اسلام آباد میں بھی مختلف راستوں پر کنٹینر لگے ہوئے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور لوگوں کو اپنے دفاتر اور کام کی جگہوں پر وقت پر پہنچنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وفاقی حکومت پہلے ہی اہم اور حساس سرکاری عمارتوں کے علاوہ سفارت خانوں پر مشمتل علاقے ریڈ زون کو شپنگ کنٹینر لگا کر بند کر چکی ہے جب کہ راولپنڈی اسلام آباد میں پولیس اور ایف سی کے اضافی دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں ۔ دھرنے کے باعث  اسلام آباد کے باسیوں کی زندگی بری طرح مفلوج ہوگئی ہے۔انتظامیہ تماشائی بنی ہوئی ہے

دریں اثنا دھرنے کی وجہ سے جام ہونے والے ٹریفک میں پھنس کر مبینہ طور پر ایک آٹھ ماہ کا بچہ ہلاک ہوگیا ہے جس پر دھرنے کے منتظم خادم حسین رضوی سمیت دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔راولپنڈی کے علاقہ جناح ٹاؤن کے رہائشی محمد بلال نے بدھ کی شب اسلام آباد پولیس کو ایک درخواست دی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ فیض آباد میں دھرنے کے سبب تمام سڑکیں بلاک ہونے کے باعث وہ اپنے بچے حسن بلال کو بروقت اسپتال نہیں پہنچا سکے جس کے باعث بچہ جانبر نہ ہوسکا۔حسن کے والد محمد بلال نے ٹیلی فون پربتایا کہ بدھ کی شام جب بچے کی طبیعت خراب ہوئی تو وہ پمز اسپتال کے لیے نکلے تھے لیکن راستہ میں ٹریفک مکمل طور پر بلاک تھا۔محمد بلال نے بتایا کہ اس دوران پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کی وجہ سے راستہ مکمل طور پر بند ہوگیا اور وہ دو گھنٹوں تک اسی ٹریفک میں پھنسے رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران انہوں نے ہر ایک سے مدد کی درخواست کی لیکن کسی نے ان کی مدد نہ کی۔محمد بلال کا موقف تھا کہ اگر دھرنے کے باعث راستے بند نہ ہوتے تو بروقت ہسپتال پہنچ کر ان کے بچے کی جان بچ سکتی تھی۔بلال نے اسلام آباد کے تھانہ کورال میں مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست دی تھی جس پر پولیس نے دفعہ 322 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔محمد بلال کی مدعیت میں درج مقدمے میں تحریکِ لبیک یارسول اللہ کے سربراہ خادم حسین رضوی کو براہ راست نامزد کیا گیا ہے۔