کسی صورت دھرنے والوں کے ناجائز مطالبات کو تسلیم نہیں کریں گے، ختمِ نبوت کے نام پر سیاست اور ن لیگ کو بریلوی مکتبہ فکر سے لڑانے کی سازش کی جارہی ہے، احسن اقبال

 
0
436

اسلام آباد،نومبر24 (ٹی این ایس): وفاقی وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کسی صورت دھرنے والوں کے ناجائز مطالبات کو تسلیم نہیں کرے گی،ہمارے پاس دھرنے والوں کے سامنے سرنڈر کرنے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔

اسلام آبادمیں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےانھوں نے کہا ہے کہ  حلف نامے کے عنوان کی پرانی عبارت بحال کردی گئی جبکہ یہ قانون زاہد حامد نے تیار نہیں کیا تھا بلکہ پارلیمانی کمیٹی نے بنایا تھا، وزیر قانون نے صرف ضابطے کے مطابق قانون پیش کیا جو ان کی ذمہ داری تھی۔

انھوں نے کہا کہ ہم سب ختم نبوت کے محافظ ہیں، حکومت کو صورتحال کا مکمل طور پر ادراک ہے، چند افراد نے عملاً لاکھوں لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، آج بھی سکیورٹی فورسز کے ذریعے فیض آباد کو خالی کرا سکتے ہیں، مصدقہ اطلاعات ہیں کہ چند شرپسند موجود ہیں جو لاشیں گرانا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ختم نبوت ﷺ کے حوالہ سے کوئی تنازعہ نہیں ہے اور نہ ہی یہ قانون وزارت قانون نے نہیں بنایا، یہ بل خفیہ طریقہ سے نہیں بنا بلکہ اس کی تیاری کے دوران پارلیمانی کمیٹی میں مذہبی جماعتوں کے نمائندے بھی موجود تھے، کسی نے سینیٹ سے پہلے اعتراض تک نہیں اٹھایا،وزیر قانون نے اس قانون کو مزید موثر کر دیا۔ وزیر قانون زیر یا زبر کی بھی تبدیلی کا اختیار نہیں رکھتا، یہ بڑا حساس مسئلہ ہے، ختم نبوت ﷺ کا قانون مزید مضبوط ہو گیا ہے۔
وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی جماعت کے رہنماءختم نبوت ﷺپر یہ موصوف سیاست کر رہے ہیں، ریاست ان لوگوں کے آگے سرنڈر نہیں کرے گی۔دھرناسیاست تحریک انصاف نے متعارف کرائی، یہ دھرنا آسمان سے نہیں گرا بلکہ ایک سیاسی ایجنڈے کے تحت ہے اور خادم حسین رضوی ٹی وی پر بیٹھ کر اعلان کرتے ہیں کہ وہ آئندہ انتخابات میں عملی سیاست میں حصہ لیں گے ۔ اس دھرنے کا مقصد بھی مسلم لیگ ن کو بریلوی مسلک کے ووٹ بینک کے ساتھ لڑانا ہے تا کہ ہماری جماعت کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا سکے، حکومت دھرنے والوں کے جائزہ مطالبات پر بات چیت کرنے کو تیار ہے مگر ان کے ناجائز مطالبات ماننے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کا کرتا دھرتایہ گروہ پھر انتخابات کا التواءچاہتا ہے، مسلم لیگ (ن) کے مخالف حلقوں نے اس گروپ کی الیکشن میں حمایت کی، ہم نے محض شک کی بنیاد پر بھی ترمیم کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ پا انہوں نے کہا کہ یہ لال مسجد اور ماڈل ٹاﺅن جیسا واقعہ ڈھونڈ رہے ہیں، ایسا نہیں ہونے دیں گے۔