فیض آباد دھرنااسکے مہتممین اور حکومت دونوں پر بھاری پڑ رہا ہے، اسلام آباد پولیس مقروض، مظاہرین کے صرف کھانے پر یومیہ  ساڑھے 26 لاکھ لگتا ہے،  غیر احتجاجی بھی انواع و اقسام کے کھانوں کےمزے لوٹتے ہیں

 
0
408

اسلام آباد، نومبر 24 (ٹی این ایس):   فیض آباد میں 19 روز سے جاری دھرنااسکے مہتممین اور حکومت دونوں پر بھاری پڑ رہا ہے۔کھانے کی مد میں اسلام آباد پولیس مقروض ہوگئی ہے اور دوسری طرف  دھرنے کے کرتا دھرتا ؤں کو بھی 2 ہزار کے لگ بھگ خیمہ زن مظاہرین پر یومیہ  صرف کھانے پر 26 لاکھ سے زائد خرچنا پڑ رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق فیض آباد کے گردونواح میں متعین سینکڑوں پولیس اہلکاروں کے کھانے کا بِل اسقدر بڑھ گیا ہے کہ انھیں کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکیداروں نے مزید ادھار دینے سے انکار کردیا ہے۔

دوسری طرف دھرنا قائدین بھی اب تک 4 کروڑ 75 لاکھ  20ہزار روپے سے زائدکے اخراجات کرچکے ہیں کہ انھیں  دھرنا میں شریک افراد پر روزانہ 12سوروپے فی کس خرچ کرنا پڑرہے ہیں۔

‏ذرائع کے مطابق دھرناکے کرتا دھرتا اپنے 2200 سے زائد شرکا کیلیے روزانہ تین وقت کا کھانا دےرہے ہیں، اضافی اخراجات ‏گاڑیوں کاکرایہ ، پیٹرول و ڈیزل اس رقم کے علاوہ ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنے والوں کا روزانہ صرف کھانے کا خرچہ 26 لاکھ 40 ہزار سے زائد ہے۔کھانے میں انواع و اقسام کے پکوان ہوتے ہیں جس کا مقصد شرکاء کو بیٹھے رہنے پر آمادہ رکھنا اور مزید لوگوں کے لئےکشش پیدا کرناہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکی وجہ سے بہت سے مساکین ،بھکاریوں اور دیگر لوگوں کی بھی چاندی ہوگئی ہے  وہ بڑی تعداد میں آکر کھانوں سے لطف اندوز ہوکر اسکے عوض چند نعرے لگاتے ہیں ،ان کی وجہ سے بتایا جاتا ہے کہ مجمع لگا رہتا ہے جبکہ  مستقل مظاہریں کی تعداد خاصی کم ہے۔