امریکا کے کہنے پر قبائلی علاقوں میں فوج بھیجی ٗ قبائلیوں کے خلاف آپریشن بہت بڑا ظلم تھا ٗ عمران خان

 
0
391

اسلام آباد دسمبر 9(ٹی این ایس)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہاہے کہ ہم نے امریکا کے کہنے پر قبائلی علاقوں میں فوج بھیجی ٗ قبائلیوں کے خلاف آپریشن بہت بڑا ظلم تھا۔ہفتہ کو فاٹا یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب انصاف کا نظام ٹھیک ہوتا ہے تو معاشرے میں جرائم کم ہوتے ہیں اور نائن الیون سے پہلے فاٹا پاکستان کا سب سے پرامن علاقہ تھا تاہم ہم نے امریکا کے کہنے پر وہاں اپنی فوج بھیج دی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے لوگو ں نے قائداعظم محمد علی جناح کے کہنے پر 1948 میں رضا کارانہ طور پر پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے پاکستان کے صرف 44 قوانین قبول کیے۔عمران خان نے بتایا کہ جب 1974 میں سوات اور دیر پاکستان کا حصہ بنے تو وہاں سالانہ 10 افراد قتل ہوتے تھے لیکن 1978 میں وہاں سالانہ قتل کی تعداد 700 تک پہنچ گئی، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کا انصاف کا نظام ہم سے بہتر تھا۔انہوں نے کہا کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ قبائلی لوگوں کو پاکستان سے پیار ہے، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قبائلی لوگوں نے پاکستان کو اپنا سمجھا لیکن پاکستانی حکمرانوں نے قبائلیوں کو اپنا نہیں سمجھا۔انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں تانبے، تیل اور سنگ مرمر کے ذخائر ہیں، پاکستانی حکمرانوں کو چاہیے تھا کہ وہاں ہسپتال بناتے ٗان لوگوں کو تعلیم دیتے تاہم ہمارے حکمرانوں نے وہاں توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے قبائلی علاقے سب سے پیچھے رہ گئے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد جو کچھ قبائلی لوگوں کے ساتھ ہوا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی ٗجب 2004 میں پاکستانی فوج وہاں بھیجنے کا فیصلہ ہوا تو میں نے کہا کہ یہ بہت بڑی حماقت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکیوں کے کہنے پر اپنی فوج وہاں بھیجی اور جب فوجی آپریشن شروع ہوا تو قبائلی علاقوں پر ڈرون حملے ہوئے جس کے خلاف قبائلی کھڑے ہو گئے اور اس طرح ہم نے اپنی فوج اور اپنے لوگوں کو آپس میں لڑوا دیا، اگر ہم قبائلی علاقے کی 80 سال کی تاریخ پڑھ لیتے تو کبھی یہ غلطی نہ کرتے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے ڈرون حملوں کے خلاف نیٹو سپلائی لائن بند کر دی جس کے بعد کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔عمران خان نے کہاکہ یہاں سے القاعدہ والے بھاگ پر ایران کے سرحدی علاقوں میں بھی گئے تھے لیکن انہوں نے قبائلی علاقوں میں آپریشن نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا انضمام ضروری ہے کیونکہ پولیٹکل ایجنٹ کی نوکری بکتی ہے، یہ لوگ کرپش کرتے ہیں اور اسمگلنگ کرتے ہیں۔

قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے مرکزی سینئرنائب صدرعلی زیدی کی ملاقات ہوئی، جس میں علی زیدی کی جانب سے سندھ خصوصاً کراچی کے عوام کو درپیش بنیادی مسائل پربریفنگ دی گئی۔ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ اگلے ہفتے کراچی آرہا ہوں، عوام سے مل کرزرداری اورٹولے کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے، سندھ میں پیپلزپارٹی کی حیوانیت کی حد تک لوٹ کھسوٹ ناقابل قبول اورناقابل برداشت ہے، تحریک انصاف سندھ کوزرداری اوراسکے کرپٹ چیلوں کے چنگل سے چھڑوائے گی، نوازکو کٹہرے میں لے آئے اب زرداری کی باری ہے، سندھ پرخصوصی نظرہے، تبدیلی لائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے اورپاکستان اور سندھ کے وجود کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے کرپشن کے امام کا تعاقب کریں گے۔

رہنما تحریک انصاف علی زیدی نے کہا کہ سندھ پیپلز پارٹی کی بدترین انتظامی کارکردگی کی بھینٹ چڑھ رہا ہے ٗسندھ کے ظالم حکمران عوام سے پینے کے صاف پانی جیسا بنیادی حق بھی ہتھیا چکے ہیں ‘‘روٹی، کپڑا، مکان’’ اور ‘‘جئے مہاجر’’جیسے کھوکھلے نعرے لگا کر سندھ کے عوام کی رگوں میں زہر اتارا جا رہا ہے، محنتی، مخلص اور محب وطن سندھی عوام پر بدترین اور کرپٹ ترین ٹولہ مسلط ہے اسلیے شہری اور دیہی سندھ کی امیدوں کا واحد مرکز ‘‘تبدیلی’’ کا پیغام ہے۔

اس سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے رد عمل میں کہا کہ شہبازشریف اورنج لائن منصوبے پر عدالت کی تنقید اور پابندیاں بھول گئے، سپریم کورٹ نے کہا کہ منصوبے میں ماحول ٗتاریخی مقامات کومحفوظ رکھاجائے۔انہوں نے کہا کہ 200 ارب روپے کے منصوبے کو فیز ایبلیٹی اسٹڈی کے بغیر کیسے تسلیم کیا گیا؟چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شریف خاندان کوماحول اور تاریخ سے متعلق کوئی تشویش نہیں ٗتمام شریف الیکشن مہم کے لیے دکھاوے کے مہنگے منصوبوں میں دلچسپی رکھتے ہیں ٗان منصوبوں سے بھاری کمیشن لے کر یہ اپنے بیرون ملک اکاؤنٹ بھرسکتے ہیں۔