این ٹی ایس پاس بھرتی کیے گئے اساتذہ کو فوری مستقل کیا جائے ، اساتذہ کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان پر پولیس تشدد افسوسناک اور قابل مذمت ہے ، امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن

 
0
349

کراچی، دسمبر 22 (ٹی این ایس):امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے این ٹی ایس پاس بھرتی کیے گئے ہزاروں مرد وخواتین ، اساتذہ کے مسلسل اور جائز مطالبات پر صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی اور مسائل حل کرنے کے بجائے ان پر پولیس تشدد کی شدید مذمت
کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ حکومت این ٹی ایس پاس اساتذ ہ کو فی الفور مستقل کرے اور میرٹ اور تعلیم کو تباہ کرنے کا سلسلہ بند کرے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا یہ حال ہے کہ ایک طرف تو قانونی اور جائز طریقے سے بھرتی کیے گئے ہزاوں اساتذہ مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں جبکہ دوسری جانب قانونی تقاضے پورے کیے بغیر 35ہزار اساتذہ رشوت اور سفارش کی بنیاد پر بھرتی کیے گئے جن کا انکوائری کیس نیب میں چل رہاہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 2014 میں 15 ہزار سے زائد این ٹی ایس پاس اساتذہ بغیر سفارش و رشوت کے این ٹی ایس ٹیسٹ کی بنیاد پر بھرتی کیے گئے تھے.ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور RSU (جس کی فنڈنگ اور مانیٹرنگ انٹرنیشنل ذرائع سے ہو رہی ہے) بھرتی کے تمام مراحل میں شامل رہا ہے اور اسی کے ذریعے تقررنامے جاری ہوئے اور صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے یہ لیڑز تقسیم کیے تھے۔

ان تمام اساتذہ کی اسناد بھی یونیورسٹی سے تصدیق شدہ ہیں اور یہ صرف گریجویشن نہیں بلکہ اکثر ماسٹر ڈگری کے حامل ہیں۔لاکھوں کی تعداد میں دی گئی درخواستوں کے بعد یہ چند ہزار اساتذہ منتخب ہوئے تھے ان کے ٹیسٹ، ڈگری ویریفیکیش اور دیگر مراحل میں لاکھوں روپے خرچ کئے گئے مزید یہ کہ ان کی تربیتی ورکشاپس اور تنخواہوں کی مد میں ڈپارٹمنٹ کروڑوں روپے ادائیگی بھی کرچکاہے۔گزشتہ 4 سال سے یہ اساتذہ مستقل پڑھا رہے ہیں. اسطرح یہ اب خاطر خواہ تجربہ کے بھی حامل ہو چکے ہیں۔لہذا ان اساتذہ کو سروسز قوانین کے مطابق ریگولیرائزز کیا جائے تاکہ میرٹ کا بول بالا ہو اور ہماری نسلوں کو قابل اساتذہ سے تعلیم وتربیت ملے نا کہ ان کو فارغ کر کے میرٹ کا قتل اور انسانی و مالی وسائل کو ضائع کیا جائے۔