سکھر کامیاب شوکے بعداب جی ڈی اے کا 18 کا فروری کومورو میں جلسے کے انعقاد کا اعلان ، یہ تاثر غلط ثابت کریں گے کہ پیپلز پارٹی کا کوئی متبادل نہیں، پیرصدرالدین شاہ راشدی 

 
0
578

کراچی، دسمبر 22 (ٹی این ایس):سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف سرگرم عمل اپوزیشن کے اتحاد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے )نے سکھر کے اپنے حالیہ کامیاب جلسے کے بعداب18فروری کومورو میں ایک اور جلسے کے انعقاد کا اعلان کردیا ہے،جی ڈی اے رہنماؤں نے کہاکہ یہ تاثر درست نہیں کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا کوئی متبادل نہیں،آئندہ عام انتخابات میں سندھ میں ہر جگہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ کیا جائے گا اور سندھ حکومت کی کرپشن اور سندھ کے عوام کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کے خلاف بھر پور طریقے سے آواز بلند کی جائے گی۔ گرینڈ ڈیموکرٹیک الائنس کا سربراہی اجلاس جمعہ کو اتحاد کے سربراہ اور مسلم لیگ فنکشنل کے مرکزی صدر پیر صدر الدین شاہ راشدی کی زیر صدارت ان کی قیام گاہ کنگری ہاؤس میں ہوا جس میں تازہ ترین سیاسی صورتحال اور پیپلز پارٹی کے خلاف سیاسی مہم میں مزید تیزی لانے سے متعلق معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں پہلی مرتبہ پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر آغا طارق پٹھان کے صاحبزادے آغا تیمور بھی شریک ہوئے اور انہوں نے اعلان کیا کہ وہ بھی اب جی ڈی اے کی جدوجہد میں اس کے ساتھ ہوں گے۔اجلاس میں مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدر الدین شاہ راشدی، نیشنل پیپلز پارٹی کے غلام مرتضیٰ جتوئی، قومی عوامی تحریک کے ایاز لطیف پیلیجو، پیپلز پارٹی ورکرز کے صفدر عباسی، عرفان اللہ خان مروت، سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ اور ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کے علاوہ دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد جی ڈی اے کے رہنماؤں کی جانب سے میڈیا کو بریفنگ بھی دی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پیر صدر الدین شاہ راشدی نے میڈیا کو بتایا کہ آج کے جلاس میں گنے کے کاشتکاروں اور اساتذہ کو درپیش مسائل پر بھی بات ہوئی اور جی ڈی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہے گا اور ہرجگہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائے گا۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر ضلع میں مرحلہ وار کنونشن منعقد کئے جائیں گے تاکہ عوام کو متحرک کیا جاسکے۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے کے دو بڑے جلسوں کی گونج پورے پاکستان میں ہے،یہ تاثر غلط ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا متبادل نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب تک عدل و انصاف نہیں ہوگا حالات بہتر نہیں ہوسکتے ،سندھ کے ادبی کلچر کو تبدیل کرکے یہاں کرپشن کے کلچر کو متعارف کرایا گیا ،وہ وقت اب دور نہیں رہا جب ہم لوٹ مار کا حساب لیں گے۔ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ جی ڈی اے کے اجلاس میں سندھ میں پرامن مظاھرین پر ریاستی تشدد پر تشویش کا اظہار کیا گیا، اجلاس نے کاشتکاروں کے بارے میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا،اجلاس نے ٹیچرز پر تشدد اور پولیس کی جانب سے خواتین اساتذہ کو سڑکوں پرگھسیٹنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ گزشتہ ستر سال کے دوران اس طرح کے تشدد کی کوئی مثال نہیں ملتی،اجلاس نے کہا کہ آصف علی زرداری کی ہدایت پر نہ صرف گنے اورچاول کے کاشتکاروں کے ریٹ گرائے ہیں بلکہ پرامن مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔علاوہ ازیں حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسائل بھی تاحال حل نہیں کئے ہیں۔ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ایک وزیر آتا ہے نوکریاں بیچتا ہے دوسرا ان کو نکالتا ہے جبکہ پچھلا دور بھی ان کا اپنا ہی تھا۔انہوں نے بتایا کہ18فروری کو مورو میں جی ڈی اے کے زیر اہتمام جلسہ عام ہوگا جس کے میزبان غلام مرتضی جتوئی ہونگے۔انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے سندھ میں نئی حلقہ بندیوں کے سلسلے میں میں پیپلز پارٹی کی جانب سے من پسند حلقے بنانے کی مذمت کرتا ہے۔جی ڈی اے بیت المقدس کے امریکی فیصلوں کورد کرتا ہے اورسندھ میں چھوٹے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائیوں کے بجائے بڑے مگر مچھوں اور کرپٹ وزرائکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ میں باکردار سیاسی شخصیات کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمینٹ کی جائے گی ۔جن لوگوں نے چائنا کٹنگ کی اور نوکریاں بیچیں ان سے کوئی اتحاد نہیں ہوگا ،بھتہ خوری اور دیگر جرائم
میں ملوث لوگوں کا ساتھ نہیں دے سکتے۔انہوں نے قومی سلامتی ست متعلقپاکستان کے طاقتور حلقوں پر زور دیا کہ جس طرح حماد صدیقی اور لیاری سے تعلق والے لوگوں کو گرفتار کرکے لایا گیا اسی طرح پیپلز پارٹی کے لٹیروں کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پانی اور دیگر مسائل پر عدالتوں کا کردار قابل تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آئی جی سندھ اور اوپی ایس افسران کو مسئلہ بنایا۔عدالتی فیصلوں کے بعد شگر ملز کا بند ہونا تشویش ہے۔غلام مرتضی جتوئی نے کہا کہ جی ڈی اے کے سکھر کے جلسے کے بعد مورو کا جلسہ بھی شاندار ہوگا،پیپلز پارٹی کے مظالم کے خلاف دیوار بنیں گے،پچھلے انتخابات میں ہم نے پیپلز پارٹی سے زیادہ ووٹ لئے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹرارباب رحیم نے کہا کہ پاکستانی عدلیہ نے نواز شریف کو نااھل قرار دیا ان کی طرف سے اداروں کو نشانہ بنانے کی ذاتی طور پر مذمت کرتا ہوں اب کرپشن فری پاکستان چاہیئے،بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کی جائے ،الیکشن ملتوی کرنے پڑیں تو کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ گاڈ فادرز کی حکومت رہی ہے یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ 2013 ئمیں یہ حکومتیں سازش کے تحت بنائی گئیں۔پیپلز پارٹی ورکرز کے صفدر عباسی نے کہا کہ ورکرز پارٹی جی ڈی اے کے ساتھ ہے،سکھر کے جلسے نے ثابت کردیا کہ حکمران ٹولہ زوال کی طرف جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں مختلف طبقات کے ساتھ گھناؤنا سلوک حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے زرداری ٹولہ نوابشاہ میں بھی نہیں بچے گا،سیاست میں کبھی خلاء نہیں ہوتا،ہم موجودہ خلاء کو پر کرینگے اب 2013ء نہیں، 2018ء میں سیاسی ماحول بالکل مختلف ہوگا۔انہوں نے لاڑکانہ میں معظم عباسی کے خلاف انتقامی طور دھشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کرنے کی مذمت کی۔سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ آج ھم نے پھر سندھ کے لٹے پٹے عوام کے لئے بیٹھے تھے،سندھ کا اربوں کا بجٹ ڈاکار لیا جاتا ہے ہم لٹیروں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے خلاف جنگ شروع ہ ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے میں پینے کا پانی بھی ناپید ہے ،عدالتوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے پانی پر حکمرانوں کو بلایا۔زرعی پانی بند کیا گیا ہے تاکہ لوگ ادی اور ادا کو زمینیں بیچیں۔ جی ڈی اے رہنماؤں نے آغا تیمور پٹھان کو ویلکم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی سے ہماری جدو جہد اور تیز ہوگی۔اس موقع پرآغا تیمور نے کہا کہ اب میں جی ڈی اے کے ساتھ ہوں۔قبل ازیں پیر پگارا کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا گیا ۔