0
239

کراچی، جون 11 (ٹی این ایس):  ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ مائنس ون فارمولا تک توٹھیک، اگر ایم کیوایم کو مائنس کرنے کا تاثر ملا تو کوئی بھی فیصلہ کرسکتے ہیں، ایم کیو ایم کو زمین سے لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو پھر ہم بھی جواب دیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کو اب تک سیاسی آزادی نہیں دی گئی۔ فاروق ستار نے این اے 241 سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو اپنے دفاتر بھی ابھی تک واپس نہیں کیے گئے، کتنے حلقوں سے لڑنا ہے اس کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ہمارے 165 کے قریب ساتھیوں کو بازیاب نہیں کرایا گیا ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں دیوارسے لگانے کا سلسلہ بند ہوناچاہیے، ایم کیوایم پاکستان کے ووٹ بینک کا کوئی دھڑانہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کو بھی عدالت کے فیصلوں کو ماننا چاہیے اور میرا نام کنوینئر کے طور پر ویب سائٹ پر ڈالنا چاہیے۔ میں نے کہیں بھی بائیکاٹ کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں کراچی کے ساتھ ناانصافی کرکے کراچی کی ایک کروڑ آبادی کو کم کیا گیا ہے۔ حلقہ بندیوں پر تحفظات ہیں۔ فاروق ستار نے سندھ کی نگراں حکومت کو پیپلزپارٹی کی حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ گاڑیاں سرکاری محکموں کی ہیں اور جھنڈے پیپلزپارٹی کے لگے ہیں۔ پیپلزپارٹی انتخابی فضا کو بگاڑ رہی ہے، ترقیاتی فنڈز پیپلزپارٹی کے امیدوار استعمال کر رہے ہیں، پیپلزپارٹی ابھی بھی سیاسی فائدے لے رہی ہے۔ بڑی پارٹیاں اربوں کے اشتہار دینگی کوئی پوچھنے والانہیں ہوگا۔ پیسوں کے ذریعے الیکشن کو خریدا جائے گا۔