چھرا مار گروپ کے پیچھے سیاسی ایجنڈا تھا ،پولیس چیف

 
0
354

کراچی دسمبر 31(ٹی این ایس):کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں چھری مار واردات کا معاملہ حل ہو گیا اور ملزمان کی نشاندہی کر لی گئی ہے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا، گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں چھری سے خواتین کو نشانہ بنانے والا ایک شخص نہیں بلکہ اس میں تین سے چار لوگ ملوث تھے اور ان وارداتوں کو رکوانے میں پولیس کا اہم کردار ہے جب کہ اس کے پس پردہ سیاسی ایجنڈا تھا۔تفصیلات کے مطابق مشتاق مہر کا کہنا تھاچھری یا تیز دھار آلے سے 16 خواتین کو نشانہ بنایا گیا جس سے نہ صرف شہر بھر ملک بھر میں خوف و ہراس پھیلا جب کہ پولیس نے گوجرانوالہ سے محمد وسیم نامی شخص کو گرفتار کیا تاہم وہ ان وارداتوں سے لاعلم معلوم ہوا۔خواتین کو چھری کے وار سے زخمی کرنے کی وارداتیں پولیس کی کمائی کا ذریعہ بھی بن گئی تھیں جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ نے اینٹی وائلٹ کرائم سیل گارڈن میں چھاپہ مار کر ایسے افراد کو بازیاب کرایا جن سے پولیس نے رہائی کے لئے بھاری قیمت طلب کی تھی۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے اکتوبر کے دوسرے ہفتے اینٹی وائلٹ کرائم سیل گارڈن میں کارروائی کی تو 2 کے بجائے 7 افراد کو بازیاب کرایا گیا۔واقعے کے بعد ڈی ایس پی اور 2 انسپکٹروں کوگرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔