جزیرہ سموآ سے دنیا بھر میں سال نو کے جشن کی تقریبات کا آغاز ہوگیا 

 
0
371

اسلام آباد، جنوری 01 (ٹی این ایس): دنیا بھر میں سال نو کی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے۔بحر اوقیانوس کا چھوٹا جزیرہ سموآ دنیا کا وہ پہلا ملک ہے جہاں سال دوہزار اٹھارہ کا استقبال کیا گیا جس کے ایک گھنٹے بعد نیوزی لینڈ میں سال نو کا آغاز ہوا۔

آک لینڈ میں رات کے بارہ بجتے ہی سکائی ٹاور پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ادھر آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں لوگ قوس قزح کے رنگوں سے سجی آتش بازی سے سال 2018ء کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔سڈنی کے ساحل پر تقریباً سولہ لاکھ افراد آتش بازی کا مظاہرہ دیکھنے کیلئے جمع ہوئے۔بیجنگ میں سائرن بجائے جائیں اور مندروں میں دعائیں کی جائیں گی لیکن چین میں گریگوری کیلنڈر کی نئی سال کی تقریبات قمری کیلنڈر اور سپرنگ فیسٹیول کے مقابلے میں خاموشی سے منائی جاتی ہیں۔فلپائن میں حکام نے آدھی رات کی تقریبات سے پہلے ہی آتشبازی کی وجہ سے چھیاسی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہیں جو ایشیا میں نئے سال کی بڑی تقریبات میں سے ایک ہوتی ہیں۔بہت سے فلپائنی سمجھتے ہیں کہ نئی سال کی شور شرابے کی تقریبات برائی اور بدقسمتی کو بھگا دیتی یہں۔

ترکی میں سیکورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں جہاں گزشتہ سال نئے سال کی تقریبات کے دوران استنبول میں ایک حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔لوگوں کی بڑی تعداد ہلاک ہونے والوں کی یاد میں آج نائٹ کلب کے سامنے جمع ہوئی۔صرف استنبول میں 37 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔سیکورٹی وجوہات کی بناء پر نئے سال کی کئی چھوٹی چھوٹی تقریبات منسوخ کی گئی ہیں۔آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران دنیا کے مختلف شہروں میں بتدریج دوہزار سترہ کا آخری سورج غروب ہو جائے گا اور نئے سال کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ ان میں بحرالکاہل ، ایشیا اور یورپ کے ممالک شامل ہیں ۔ سب سے آخر میں امریکہ میں نئے سال کا سورج طلوع ہوگا۔