امریکاافغانستان میں ناکامی کے بعد پاکستان کو نشانہ بنارہا ہے،پاکستان کی قربانیوں کو دنیا مانتی ہے،،رانامحمدافضل

 
0
331

کراچی جنوری 4(ٹی این ایس)وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ امریکاافغانستان میں ناکامی کے بعد پاکستان کو نشانہ بنارہا ہے،پاکستان کی قربانیوں کو دنیا مانتی ہے،امریکہ سے مثبت مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرینگے، آئی ایم ایف پروگرام میں نہیں جارہے ہیں،عمران خان نے آج تک کسی اچھے کام کی تعریف نہیں کی۔ زرمبادلہ کے ذخائر19 اعشاریہ7 ارب ڈالر ہوگئے ہیں جبکہ ن لیگی حکومت آخری 6ماہ میں صحتمند معیشت چھوڑ کر جانا چاہتی ہے،احتساب ضرور ہو مگر احتساب کے نام پر چلتی ٹرین کو نہ روکا جائے میاں نواز شریف کو موجودہ احتساب پر سخت اعتراض ہے ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے قیادت کو شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھ پر بھروسہ کیا، این ای ڈی اور میٹھا رام میں پڑھتا رہا ہوں کراچی معیشت کا حب ہے چیلنجر سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں ملک ایک چیلنجنگ ٹائم سے گزر رہا ہے کوشش ہے تمام منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائیں ہماری ایکسپورٹ نیچے چلی گئیں تھی اب برآمدات بڑھ رہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کومقامی گیسٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر مملکت خزانہ رانا افضل نے کہا کہ امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال رہا ہے۔امریکا نے جہاں 1250 ارب ڈالر دہشت گردی کی خلاف جنگ پر خرچ کئے، کچھ اور رقم بارڈر سیکیورٹی پر بھی خرچ کرے، دراندازی روکنے کے لئے سرحد پر باڑ لگانے پر کام ہورہا ہے، افغانستان میں ہمارا کوئی مفاد نہیں ہے۔ مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے امریکی اعتراضات دور کریں۔

امریکی صدر کا دھمکی آمیز بیان دباو ہے ہم انکی ہر بات کو سنجیدہ لیتے ہیں کل کابینہ اجلاس میں بھی بھرپور جواب دیا ہے ہم انہیں مطمئن کرینگے امریکہ کو سوچنا چاہئے ہم افغانستان کو کمزور کرنا کیوں چاہئیں گے۔ ہمیں دنیا سے سپورٹ مل رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑیگی مگر اپنے ترقیاتی منصوبوں کے لئے اگر اداروں کے پاس جانا پڑتا ہے تو اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب فصلیں اچھی ہورہی ہیں جی ڈی پی میں اسکا شیئر بڑھے گا ترقیاتی کاموں پر فنڈ ز خرچ کئے جارہے ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے نہیں ہیں مگر کم بھی نہیں ہوئے، ہم نے اقتدار سنبھالا تو آٹھ ارب ڈالر کے ذخائر تھے جو بڑھ کر 20 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں تجارتی خسارے میں کمی آئی ہے۔

نومبر میں تجارتی خسارہ کم ہوکر 11 فیصد تک رہ گیا ہے آئندہ دنوں میں مزید کمی آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل بینک میں بھرتیوں کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں شفاف طریقہ کار اپنایا جائے گا، بینکوں کی کارکردگی کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرونی قرضہ کی ادائیگی کے لئے تیاری کرلی ہے پاکستان الحمد اللہ کبھی ڈیفالٹ نہیں ہوا ہم نے بینکوں کا قرضہ وقت پر ادا کیا ہے۔ رانامحمدافضل نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے ایسا نہ ہو کہ چلتی ٹرین پر احتساب کریں احتساب کے نام پر معیشت کو ایسا جھٹکا لگایا کہ اسٹاک ایکسچینج کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا، بھارت اور پاکستان میان یہی فرق ہے وہاں مارشل لا نہیں لگے۔احتساب ضرور ہو مگر ٹرین کو نہ روکا جائے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سے کبھی اچھی بات کی توقع نہیں ہے وفاقی حکومت کراچی کی ترقی میں دلچسپی رکھتی ہے گو کہ بنیادی کام صوبائی حکومت کا ہے لیکن اسکے باوجود پانی، سیوریج اور سڑکوں کے منصوبوں میں سندھ میں کام کیا جارہا ہے کراچی ترقی کرے گا تو سب کا فائدہ ہے،25ارب روپے کے ترقیاتی کام پائپ لائن میں ہے اس کا پی سی ون سندھ حکومت نے دینا ہے یہ پیکج ایم کیوایم کے لئے نہیں کراچی کے شہریوں کے لئے ہے۔ رانا محمد افضل نے کہا کہ سی پیک کے 70 سے 80 فیصد منصوبے مکمل ہوچکے ہیں سی پیک کے فیز ٹو پر آئندہ آنے والے دنوں میں کام شروع ہو جائے گا۔ گرین لائن منصوبہ وفاق اور سندھ حکومت کا مشترکہ منصوبہ ہے اس میں تاخیر ہورہی ہے تو وہ سندھ حکومت کی طرف سے ہے۔وزیرمملکت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے معیشت کو سہارا دیا، عمران خان نے کبھی کوئی اچھی بات نہیں کی اور نہ ان سے توقع ہے