کوئٹہ،جنوری 15 (ٹی این ایس):پاکستان مسلم لیگ بلوچستان کے ترجمان نے کہاہے کہ بلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ گوادر سے لیکر ژوب تک عوام کے امنگوں کی ترجمانی اور صوبے کی ترقی وخوشحالی اور امن کیلئے ایک ضرورت بھی ہے پاکستان مسلم لیگ بلوچستان اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے گزشتہ دونوں آئین وقانون اور جمہوری حق کے دائرے میں رہتے ہوئے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی جس میں اپوزیشن کی تمام جماعتیں بھی شامل تھی اور اس جمہوری و آئینی عمل کو40ارکان اسمبلی کی بھر پور حمایت حاصل تھی اس جمہوری و آئینی عمل کے نتیجے میں بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی وجود میں آئی اور دوستوں کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد بلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ بلوچستان کے نوجوان قیادت میر عبدالقدوس بزنجو کو وزیراعلی بننے پر اتفاق ہوا اور یوں پاکستان مسلم لیگ بلوچستان نے صوبے میں دوستوں اور تمام اپوزیشن کے تعاون سے آئینی وجمہوری حکومت قائم کی جس کو 65 کے اسمبلی میں 41ارکان کی واضح اور بھر پور اکثریت حاصل ہوئی ۔
ترجمان نے کہاکہ گزشتہ روز ایک قوم پرست جماعت کی جانب سے نہ صرف وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو بلکہ اس آئینی اور جمہوری تبدیلی میں حصہ لینے والے تمام معزز ارکان پر نہ صرف غلط وبے بنیاد الزام عائد کیا گیا بلکہ ان کی کردار کشی کی کوشش بھی کی گئی جو کہ ہمارے نزدیک قابل مذمت ،غیر اخلاقی اور غیر جمہوری عمل ہے ۔ترجمان نے کہاکہ قوم پرست جماعت کے الزامات کا حقائق سے دور تک کا واسطہ نہیں ہے اور ہم واضح کرنا چاہتے میں کوئی پیسہ کی لین دین یا کسی طرف سے یا کسی مخصوص جماعت کی جانب سے کوئی سازش قطعی طورپر شامل نہیں ہے بلکہ یہ الزامات کھلم کھلا سیاسی ذاتیات وعناد پر مبنی ہیں اور شاہد اپنے آپ کو آئین وجمہوریت کی پاسداری اوربالادستی کے دعویداروں کی جانب سے بلوچستان میں یہ آئینی وجمہوری تبدیلی کو برداشت نہیں کیا جاسکا ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ بلوچستان نے تمام دوستوں کی باہمی مشاورت سے بلوچستان کو ایک نوجوان اور مخلص وجمہوریت دولت اور محب وطن رکن اسمبلی کو وزیراعلی کی حیثیت سے تحفہ دیا تاہم قوم پرست جماعت نے محب وطن وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو کی سیاسی وانتخابی حیثیت پر بھی ناروا راور غیر جمہوری حملے کئے اور یہ قوم پرست جماعت بخوبی جانتی ہے کہ 2013ء میں آواران میں امن وامان کی کیا صورتحال تھی اس مخدوش صورتحال میں بھی اس بہادر اور وطن کے مرد مجاہد سیاسی رہنماء نے ناممکن انتخابی صورتحال کو جان پر کھیل ممکن بنالیا ،ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کیلئے میدان میں لایا اور الیکشن کو تربت میں ممکن بناکر ان قوتوں کو شکست دی جو انتخابی عمل کیلئے رکاوٹ تھے لہذا وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو اس مجاہد انہ جمہوری کردار پر داد دینے کی بجائے قوم پرست جماعت کی جانب سے تنقید خود ان کے جمہوری سوچ پر شکست کو جنم دیتاہے ۔پاکستان مسلم لیگ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کو 2013ء کے الیکشن کا ہیرو اور انکی قیادت کو بلوچستان کی ضرورسمجھتی ہے ۔













