پاکستان میں خودکش حملوں کیخلاف1829 علماء کا فتویٰ

 
0
416

اسلام آباد، جنوری 16 (ٹی این ایس):پاکستان میں خودکش حملوں کیخلاف1829 علماء کے متفقہ فتوے کی تفصیلات سامنے آگئیں، علمائے کرام نے پاکستان میں خودکش حملوں کو حرام اور یہ حملے کرنے اور کرانے والوں کو باغی قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے 1829 علمائے کرام نے خود کش حملوں کے خلاف متفقہ فتوٰی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے عناصر کیخلاف کارروائی کرنا ریاست پاکستان کا شرعی حق ہے۔

فتوے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں نفاذ شریعت کے نام پر ریاست کیخلاف مسلح تصادم حرام اور طاقت کے بل پر اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنا فساد فی الارض ہے۔

فتوے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے تمام مسالک کے علماء شرعی دلائل کی روشنی میں خودکش حملوں کو حرام قرار دیتے ہیں، خود کش حملے کرنے، کرانے اور ان کی ترغیب دینے والے اسلام کی رو سے باغی ہیں اور ریاست پاکستان ایسے عناصر کیخلاف کارروائی کرنے کی شرعی طور پر مجاز ہے۔

فتوے میں کہا گیا ہے کہ جہاد کا وہ پہلو جس میں جنگ اور قِتال شامل ہیں صرف اسلامی ریاست شروع کر سکتی ہے، کسی فرد یا گروہ کے ایسے اقدامات ریاست کیخلاف بغاوت تصور کیئے جائیں گے، جو اسلامی تعلیمات کی رو سے بھی سنگین اور واجب التعزیر جرم ہے۔

فتوے میں کہا گیا کہ طاقت کے بل پر اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنا بھی شریعت کے منافی اور فساد فی الارض ہے اور حکومت اور اس کے ادارے ایسی سرگرمیوں کے سدباب کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔