ماسکو ،جنوری 21(ٹی این ایس):ترکی کی جانب سے شام کے شمالی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا کے خلاف فوجی مداخلت کے حوالے سے امریکی اور روسی وزراء خارجہ نے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزیرخارجہ سیرگی لافروف نے ٹیلی فون پر اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹیلرسن سے بات چیت کی۔ اس موقع پر دونوں رہ نماؤں نے ترک فوج کی عفرین میں کرد ملیشیا کے خلاف فوجی کارروائی اور اس کے مضمرات پر تبادلہ خیال کیا۔روسی وزارت خارجہ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا گیا کہ وزیرخارجہ لافروف نے اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹیلرسن سے بات چیت کی۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان شام کی تازہ ترین صورت حال بالخصوص شمالی شام میں قیام امن اور ترکی کی فوجی مداخلت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہ نماؤں نے شام کے تنازع کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی زیرنگرانی امن مساعی تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے جنوری کے آخر میں روسی شہر سوچی میں شام کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس کو نتیجہ خیز بنانے سے اتفاق کیا۔قبل ازیں روس نے شمالی شام میں ترک فوج کی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ دوسری جانب ترکی کالعدم کردستان لیبر پارٹی کے مقرب شامی عسکری گروپوں پروٹیکشن یونٹس اور ڈیموکریٹک فورسز کو دہشت گرد قرار دے کر ان کے خلاف نبرد آزما ہے۔