شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ 

 
0
337

اسلام آبادفروری 2(ٹی این ایس)احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں غیر ملکی گواہوں کا بیان بذریعہ ویڈیو لنک قلمبند کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظر عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے دوران 2 غیر ملکیوں رابرٹ ریڈلی اور اختر راجہ کا بیان لیا گیا تاہم دونوں گواہ امن و امان کی صورتحال کے باعث پاکستان آنے سے انکاری ہیں۔پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ گواہوں کو پاکستان بلانے پر ٹرائل میں تاخیر کے ساتھ اخراجات بھی ہوں گے اور قانون میں ایسی گنجائش نہیں غیر ملکی گواہ کو پیش ہونے کیلئے مجبور کیا جا سکے۔اپنے دلائل میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ ماضی قریب میں بینظیرقتل کیس میں مارک سیگل کا بیان وڈیو لنک پر قلمبند کیا گیا جبکہ بھارتی ریاست مہاراشٹر اور ڈاکٹر پارفل بی کیس میں وڈیو لنک پر بیان لینے کی اجازت دی گئی۔فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ پہلے آپ بیان کی سی ڈی پیش کریں گے پھر ان کے سوال آجائیں گے ٗایسے تو آپ سی ڈیز کا تبادلہ کرتے رہیں گے۔سردار مظفر عباسی نے کہا کہ گواہان 6 اور 7 فروری کو دستیاب ہوں گے جس پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل میں کہا کہ گواہان نواب نہیں کہ ان کی بتائی گئی تاریخ پر بیان قلمبند ہوں، گواہ ایک پرائیویٹ ایکسپرٹ ہے جسے جے آئی ٹی نے ہائیر کیا۔

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ نیب کی طرف سے جو ای میل درخواست کے ساتھ ہے وہ بھی رابرٹ ریڈلے کی نہیں اور جن واقعات کا ذکر ای میل میں کیا گیا ہے وہ ریڈلے کو ہائیر کیے جانے سے پہلے کے ہیں۔وکیل مریم نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں رابرٹ ریڈلے کی طرف سے دیا گیا ڈیکلریشن بھی شامل ہے جبکہ ڈیکلریشن میں ریڈلے نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں عدالت میں پیش ہونا پڑسکتا ہے، جب رابرٹ ریڈلے کو ہائیر کیا گیا ہوگا تو کچھ شرائط بھی طے کی گئی ہوں گے۔فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے نیب کی جانب سے غیرملکی گواہوں کی بذریعہ ویڈیو لنک بیان قلمبند کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔احتساب عدالت میں صرف کیپٹن (ر) صفدر پیش ہوئے جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئی ۔نواز شریف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نواز شریف کراچی میں مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہو سکے۔خیال رہے کہ نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت 6 فروری کو ہوگی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے گزشتہ سماعت پر نیب کے ضمنی ریفرنس کے خلاف درخواست مسترد کردی تھی تاہم اب نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسسز میں نئی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔نیب کی جانب سے نئی حکمت عملی کے تحت شریف خاندان کے خلاف پہلے سے دائر ریفرنسز کی ری ڈرافٹنگ شروع کر دی گئی۔