وزارت کامر س ایمپلائز ہاوسنگ سوسائٹی ،نیب تحقیقاتی افسر مبینہ طور پر کرپشن میں مصروف،ممبران ہاوسنگ سوسائٹی کاچیرمین نیب سے نوٹس لینے مطالبہ

 
0
1289

اسلام آباد فروری 13(ٹی این ایس) وزارت کامر س ایمپلائز ہاوسنگ سوسائٹی میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کرنے والے نیب کے افسران بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے،ممبران ہاوسنگ سوسائٹی نے چیرمین نیب سے ان کرپٹ افسران کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت کامر س ایمپلائز ہاوسنگ سوسائٹی کے ریفرنس میں تعینات تحقیقاتی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹگیشن قاسم خان مبینہ طور پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اورنیب کے سابق اعلی افسران کے ساتھ ملی بھکت کرکے غیر قانونی طور پر سوسائٹی کے منجمد شدہ اکاونٹس ہونے کے باوجود بھاری نذرانہ کے عوض مذکورہ سوسائٹی کے قیمتی پلاٹس کی خرید و فروخت میں مصروف ہیں۔

ٹی این ایس کو زرائع سے معلو م ہوا ہے کہ محمد قاسم خان جو کہ منسٹری آ ف کامرس ایمپلائز کو آپریٹیوہاؤسنگ سوسائٹی میں ہونیوالے ریفرنس کی تحقیقات کر رہے ہیں نے سوسائٹی کے پلاٹس کی منتقلی کے سلسلہ میں اپنے ایک چہیتے کی کمپنی (Horizon) کے مالکان کیساتھ ساز باز اوربطورِ انویسٹگیشن آفیسر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مذکورہ کمپنی کو سوسائٹی سے ٹرانسفرو بائیو میٹرک کا ٹھیکہ دیکر کروڑوں روپے کمائے جس میں موصوف برابر کے شریک تھے۔
علاوہ ازیں منسٹری آ ف کامرس ایمپلائز کو آپریٹیوہاؤسنگ سوسائٹی میں 43 سے زائد فائلز کو پلاٹ نمبرالاٹ کرائے ۔جب سوسائٹی کی فائلز کو نمبر جاری کردیا جاتا ہے تو فائل پانچ سے سات لاکھ روپے مالیت کی بنسبت باقیوں سے مہنگی ہوجاتی ہے۔اسی طرح موصوف نے مذکورہ سوسائٹی کی فائلز کو اپنے اختیارات کا ناجائز اورساتھ ہی مختلف افسراں کا نام استعمال کرتے ہوئے د انستہ طور پر دیدہ دلیری سے نہ صرف نیب کے اندر بیٹھ کر بطورِتحقیقاتی افسر نیب قوانین کی دھجیاں بکھیر دیں بلکہ اپنی سیٹ پر بیٹھے ہوئے ناجائز طریقہ سے مذکورہ کمپنی اور فائلز کو نمبرلگواکر کروڑوں کی کرپشن کی۔
زرائع نے انکشاف کیا کہ مذکورہ افسران اسلام آباد کی دیگر ہاوسنگ سوسائٹیز میں بھی مبینہ طور پر کرپشن میں مصروف رہے ہیں اور بھاری رشوت کے عوض ان سوسائٹیوں کو ملی بھکت سے چلا رہے ہیں اور جو ہاوسنگ سوسائٹی ان کے ساتھ مک مکا نہیں کرتی اس کے اکاوئنٹس کو منجمد کر کے ان کے ممبران کو لاکھوں روپے کانقصان پہنچا رہے ہیں ۔
مذکورہ سوسائٹی کے ممبران نے چیرمین نیب سے درخواست کی ہے وہ ان سوسائٹیز کے کیسز س دوبارہ کھولیں اور ان کی کرپشن کا جائزہ لیں۔