حکومت سندھ عدالتوں کے ساتھ گیم کھیلنا بند کردے، سندھ ہائیکورٹ

 
0
261

کراچی فروری 20(ٹی این ایس)سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو تنبیہ کی ہے کہ وہ عدالتوں کے ساتھ گیم کھیلنا بند کرے، انکوائری نیب کا کام ہے،اسے کوئی نہیں روک سکتا۔عدالت نے محکمہ آبپاشی سندھ کے تین اعلی افسران کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں محکمہ آبپاشی میں7ارب روپے سے زائد کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت عدالت نے اسپیشل سیکرٹری آبپاشی جنید میمن،چیف انجینئرارشاد میمن اورسپرنٹنڈنٹ انجینئر فیاض کو کو ہٹانے کا حکم دیا۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تینوں افسران کے خلاف3،3انکوائریزچل رہی ہیں، افسران انکوائریوں پراثراندازہورہے ہیں، عدالتی حکم کے باوجودان کوعہدوں سے نہیں ہٹایا گیا۔جس پر عدالت نے حکم دیا کہ کرپشن میں ملوث افسران کوعہدوں سے ہٹایاجائے، افسران کے عہدوں پر رہنے سے شفاف انکوائری کی توقع نہیں ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کے پی ماہرین کی ٹیم کے اخراجات کس نے برداشت کئے، جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ ٹیم کے اخراجات محکمہ آبپاشی نے برداشت کئے۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات بھی آپ کے خلاف،مہمان نوازی بھی آپ نے کی ۔عدالت نے وضاحت کیلئے ڈی جی نیب27 فروری کوسندھ ہائیکورٹ طلب کرلیا۔دوران سماعت چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت نہروں کے سروے کیلئے تاریخیں دیکرموقف تبدیل کرچکی، یہ چاہتے ہیں کہ اربوں کی کرپشن کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہ ہو، جس پر ا یڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ ہم بالکل ایسانہیں چاہتے،آبادگاروں نے بھی درخواست کی ہے۔
عدالت نے کہا کہ ہم آبادگاروں کے مسائل جانتے ہیں وہ کیسے درخواست دائرکرسکتے ہیں، جس پر پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ اصل ذمہ داران کو ہٹانے کے بجائے دیگر افسران کو ہٹا دیا گیا۔جسٹس کے کے آغا نے حکومت سندھ کو تنبیہ کی کہ عدالتوں کے ساتھ گیم کھیلنابندکردے جبکہ چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ انکوائری نیب کاکام ہے،اسے کوئی نہیں روک سکتا۔عدالت نے نیب کوروہڑی کینال،جھمڑاؤکینال،نارہ کینال کے سروے کی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نیب ماہرین کی ساتھ جاکرنہروں پر ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کریں۔نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 2013-14میں روہڑی کینال میں بندوں کی تعمیرات کیلئے رقم جاری کی گئی، ملزموں نے روہڑی کینال کی تعمیرات کے بجائے رقم ہڑپ کرلی، کرپشن میں پراجیکٹ ڈائریکٹراشفاق نورمیمن،ولی محمدسمیت دیگر