پاکستان اسٹیل پیپلز ورکرز یونین (رجسٹرڈ) کے وفد کی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات ، اسٹیل مل کی حالت اور محنت کشوں کے مسائل سے آگاہ کیا 

 
0
363

کراچی، فروری 27 (ٹی این ایس): پاکستان اسٹیل پیپلز ورکرز یونین (رجسٹرڈ) کے ایک وفد نے چیئرمین یونین شمشاد قریشی کی قیادت میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کی۔ وفد میں سینیئر وائیس چیئرمین ممتاز علی بھٹو، صدر غلام مصطفی زرداری، وائیس چیئرمین عبدالغفار بگھیو، جنرل سیکریٹری سید حمید اللہ اور اطلاعات سیکریٹری مرزا طارق جاوید شامل تھے، جبکہ اس موقعے پر پی پی پی سندہ کے صدر نثار احمد کھڑو، جنرل سیکریٹری وقار مہدی، سعید غنی، جاوید ناگوری، چودہری منظور اور حبیب الدین جنیدی بھی موجود تھے۔ نمائندہ وفد نے پاکستان اسٹیل کی بدترین صورتحال اور ملک کے واحد فولاد ساز ادارے کے محنت کشوں کے مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بتایا گیا کہ پاکستان اسٹیل کی بنیاد قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 30 دسمبر 1973ع کو رکھی تھی اور اس وقت سے ہی ملک دشمن اور مزدور دشمن قوتوں نے اس ادارے کو سفید ہاتھی اور معیشت پر بوجھ جیسے القابات سے نوازا تھا۔ لیکن اس ادارے نے نہ فقط اپنی لاگت کو پورا کیا بلکہ 100 ارب سے زائد حکومت کو مختلف ٹیکسوں کی مد میں دیا۔ یہ ادارہ دو دہائیوں تک 90 فیصد پیداوار پر چلتا رہا۔ لیکن جب بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت برسرِ اقتدار آئی اس ادارے کے خلاف سازشیں تیز کر دی گئیں اور اسے نجکاری کے نام پر اونے پونے بیچنے کی کوشش کی گئی۔ 2006ع میں مشرف حکومت میں یہ ادارہ 21 ارب 68 کروڑ روپے میں بیچ دیا گیا تھا۔ لیکن پیپلز ورکرز یونین پاکستان اسٹیل نے پارٹی لیڈرشپ کے احکامات پر پہلے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے اسے کالعدم قرار دلوایا۔ 2013ع میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت آنے کے بعد ایک بار پھر اس ادارے کو بند کرنے کی سازشیں شروع کر دی گئیں اور 10 جون 2015ع میں جب اس ادارے کی پیداوار 65 فیصد تھی، گئس کاٹ دی گئی اور ادارے کو مکمل طور بند کردیا گیا۔ آج یہ ادارہ گذشتہ 32 ماہ سے بند ہے۔ ملازمین کو کئی کئی ماہ تنخواہیں نہیں دہ جاتیں۔ آج بھی 5 ماہ کی تنخواہ واجب الادا ہے۔ ریٹائرڈ مرحوم ملازمین کی 2013ع سے واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ طبی سہولیات، ٹرانسپورٹ بند ہیں۔ الاؤنسز بند کردیئے گئے ہیں۔ ادارے مین نہ تو کوئی اس وقت کل وقتی سی اِی او ہے، اور نہ ہی پِی اِی او اور جنرل مینیجر۔ ہماری درخواست ہے کہ ادارے اور ملازمین کے مسائل حل کیئے جائیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفد کو یقین دلایا کہ ہم اس ادارے کی نجکاری یا لیزنگ نہیں ہونے دیں گے اور اسٹیل ملز کے ملازمین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور اس کی گیس اور پیداواری سرگرمیاں بحال کی جائیں۔ گذشتہ 5 ماہ کی تنخواہ فوری ادا کی جائے۔ رٹائرڈ مرحوم ملازمین کی واجبات ترجیحی بنیادوں پر ادا کئے جائیں اور زمین کی بندر بانٹ بند کی جائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اسٹیل ملز کو پرائیوٹائز نہیں ہونے دے گی اور پارلیمان کے اندر و باہر اس عمل کی شدید مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ قومی اثاثوں کو بیچ رہی ہے، جبکہ پی ٹی آئی بھی اس عمل کی حمایتی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نون لیگ اسٹیل ملز کو اپنے حواریوں کو اونے پونے داموں پر بیچنا چاہتی ھے لیکن ہم ہرگز ایسا ہونے نہیں دیں گے اور قومی اثاثوں کی ہر قیمت پر حفاظت کریں گے۔