میں بالکل تھکا نہیں، مخالفین کو تھکا کر دم لوں گا، آصف زرداری

 
0
363

عدالتوں کے چکر لگانے کے سوال کا شعر پڑھ کر جواب دیا، اب اداس پھرتے ہوئے سردیوں کی شاموں میں، اس طرح توہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔ سابق صدرآصف زرداری کامنی لانڈرنگ کیس میں زرضمانت جمع کروانے پر روایتی خوشگوار موڈ

کراچی مارچ 19 (ٹی این ایس): سابق صدر مملکت آصف زرداری نے ایک سوال پرکہا ہے کہ میں تھکا نہیں، مخالفین کو تھکا کر دم لوں گا، اب اداس پھرتے ہوئے سردیوں کی شاموں میں ، اس طرح توہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اپنی ہمشیرہ فریال تالپور کے ہمراہ سندھ ہائیکورٹ پہنچے جہاں پر آصف زرداری نے زرضمانت کی رقم جمع کروائی۔ آصف زرداری کی میگا منی لانڈرنگ کیس میں 10لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظورہوئی ہے۔وکلاء سے بات چیت کے دوران آصف زرداری کاروایتی خوشگوار موڈتھا۔ انہوں نے ایک وکیل کے سوال پر’آپ عدالتوں کے چکر لگا رہے ہو، ابھی تک تھکے نہیں ہو؟‘ پر آصف زرداری نے کہا کہ ایک شعر میں جواب دیا کہ اب اداس پھرتے ہوئے سردیوں کی شاموں میں ، اس طرح توہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں ۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ میں اپنے مخالفین کو تھکا کردم لوں گا۔واضح رہے سندھ ہائی کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس اسلام آباد منتقل کرنے کے بینکنگ کورٹ کے فیصلے پر حکمِ امتناع دینے کی آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست مسترد کردی تاہم دونوں ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس عمر سیال پر مشتمل ڈویژنل بینچ کے روبرو میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کیخلاف سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی اپیلوں کی سماعت کی۔آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ بینکنگ کورٹ نے مروجہ قوانین کے برخلاف کیس منتقلی کی درخواست منظور کی۔ سپریم کورٹ نے اس کیس کو راولپنڈی منتقل کرنے کا کہا ہی نہیں تھا۔ سپریم کورٹ نے صرف نیب کے 16 ریفرنسز اسلام آباد دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ آپ کا کیس کیا ہے۔یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے۔ اس پر آپ کیا کہیں گے۔ فاروق ایچ نائیک ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف نیب کے 16 ریفرنسز سے متعلق ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کی سپریم کورٹ نے تو لکھ دیا کہ ہم کیس اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دیتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب کیا بچتا ہے۔یہ بتائیں نیب کس قانون کے تحت ضمنی چالان پیش کر سکتا ہے۔عدالت عالیہ نے ڈی جی نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 26 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے انور مجید اور عبدالغنی کی اپیلوں پر بھی نوٹس جاری کردیے۔ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے بینکنگ کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی فوری حکم امتناعی سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔