مشرقی غوطہ میں ہلاکتیں 674ہوگئیں، لاکھوں امداد کے منتظر 

 
0
326

دمشق مارچ 3(ٹی این ایس)شام میں جنگ بندی کے باوجود مشرقی غوطہ پر فضائی حملوں کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 674ہوگئی ۔انسانی امدادی ادارے وائٹ ہیلمٹس کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں سے مشرقی غوطہ پر شامی و روسی بمباری کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 674ہوگئی ہے ٗ ہزاروں زخمی اور لاکھوں محصور شہری امداد کے منتظر ہیں
۔شامی محکمہ دفاع کے ادارے کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے بمباری میں 103شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جس میں 22بچے اور 43خواتین شامل ہیں ۔وائٹ ہیلمٹس کے ایک رضاکار نے قطری ٹی وی کو بتایا کہ شامی و روسی فضائیہ کی جانب سے مشرقی غوطہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری کا سلسلہ بدسور جاری ہے ۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ مشرقی غوطہ میں پیدا انسانی بحران کیلئے شامی صدر بشار الاسد کا احتساب کرنا چاہیے۔دونوں رہنماؤں نے ٹیلی فون پر گفتگو میں اتفاق کیا کہ باغیوں کے زیرقبضہ اس علاقے میں حملوں کی ذمہ دار دمشق حکومت ہی ہے ٗفرانسیسی صدر ایمانوئل میکغوں اور ان کے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیلی فونک گفتگو میں مشترکہ طور پر کہا کہ شام میں مزید کسی کیمیائی حملے کی صورت میں خاموش نہیں رہا جائے گا۔ان دونوں رہنماؤں نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ دمشق حکومت پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالے تا کہ وہ مشرقی غوطہ میں بحرانی صورتحال کو ختم کرنے کی کوشش کرے۔ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس سے کہا ہے کہ وہ شامی علاقے مشرقی غوطہ میں 30 روزہ جنگ بندی پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ سلامتی کونسل کے مطابق روس کی طرف سے جنگی کارروائیوں میں روزانہ پانچ گھنٹے کا وقفہ امدادی سامان کی ترسیل کے لیے کافی نہیں ہے۔دریں اثناء شامی علاقے عفرین میں باغیوں کے خلاف سرگرم ترک فورسز کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔