سیدعلی گیلانی کی طرف سے غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر شدیدتشویش کا اظہار 

 
0
480

سرینگرمارچ 14(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جموں وکشمیر یاور بھارت کی جیلوں میں نظربند کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سلامتی کے متعلق خدشہ ظاہر کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی ایجنسیوں خاص طورپر این آئی اے کی طرف سے نظربند کشمیریوں کو خوف و ہراس اور تنگ طلب کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اگرچہ این آئی اے کا دائرہ کارجموں و کشمیر پر غیر قانونی اور غیر آئینی ہے تاہم بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کو بدترین انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ این آئی اے اب ہر کشمیری کے خلاف کارروائی کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کے اہلخانہ کو انکی سلامتی کے بارے میں شدید تحفظات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کو وادی کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کردیاجاتا ہے جہاں متعصب جیل انتظامیہ ان کے ساتھ بدترین سلوک روا رکھتی ہے۔ سیدعلی گیلانی نے کہاکہ جموں کی کٹھوعہ جیل میں نظربند کشمیریوں کو قیدیدں کیلئے کھانا بنانے اور جیلوں کے اندر اور باہر صفائی کرنے اور دیگر کاموں پر مجبور کیاجاتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ان نظربندوں سے ملاقات کیلئے آنیوالے انکے اہلخانہ کو کوئی بھی چیز اپنے ساتھ جیل کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہے ۔ انہوں نے کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہیں فوری طورپر وادی کی جیلوں میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربند کوئی پیشہ ور مجرم نہیں بلکہ سیاسی نظربند ہیں اور ان کے ساتھ روا رکھا جانیوالا سلوک بین الاقوانی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جسے ہر گزبرداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ حریت چیئرمین نے کشمیری نظربندوں کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ان تمام نظربندوں کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کیاگیا ہے اور جب عدالتیں انکی رہائی کے احکامات جاری کرتی ہیں تو ان پر ایک بار پھر کالا قانون لاگو کر دیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں لاقانونیت عروج پر ہے اور یہاں قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں ۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر ایک پولیس اسٹیٹ ہے اور یہاں صرف وردی میں ملبوس اہلکاروں کا راج ہے۔ انہوں نے معروف عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے اس لاقانونیت کا کوئی نوٹس نہ لینے پر افسوس اور حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے حریت رہنماء محمد اشرف لایا کو صدر پولیس اسٹیشن میں نظربندی اور عمر عادل ڈار کی مسلسل نوگام پولیس اسٹیشن میں نظربندی کی بھی مذمت کی ۔