حافظ طاہر محمود اشرفی نے انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف عالمی اسلامی فکری اتحاد کے قیام کیلئے 24 اپریل کو تیسری بین الاقوامی پیغام اسلام کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا

 
0
1050

مساجد ومدارس کواین او سی جاری نہ کرنے،بیگناہ افراد کو فورشیڈول میں ڈالنے اور راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ جاری نہ کرنے کیخلاف یکم اپریل سے احتجاجی کیمپ بھی لگایا جائے گا

لاہور،مارچ 22(ٹی این ایس):پاکستان علما کونسل کے سربراہ علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف عالمی اسلامی فکری اتحاد کے قیام کیلئے 24 اپریل کو تیسری بین الاقوامی پیغام اسلام کانفرنس منعقد کرنے جبکہ مساجد ومدارس کواین او سی جاری نہ کرنے،بیگناہ افراد کو فورشیڈول میں ڈالنے اور راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ جاری نہ کرنے کیخلاف یکم اپریل سے احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کردیا ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان علماء کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ اورعاملہ کا اہم اجلاس جامعہ مسجد خلفائے راشدین میں منعقد ہوا جسکی صدارت چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کی جبکہ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالحمید وٹو ،فنانس سیکرٹری مولانا اسد اللہ فاروق ،قاضی مطیع اللہ ،مولانا شفیع قاسمی ،مولانا حاجی طیب قادری،مولانااسید الرحمن سعید،مولانااشفاق پتافی،میاں راشد،مولانا عبدالقیوم ،مولانا اسلم قادری، مولاناعبدالوحید فاروقی ،مولاناسعد اللہ شفیق،قاری کفایت اللہ درخواستی، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا شہزاد احمد ، مولانا زبیر زاہد، مولانا شبیر یوسف گجر ، مولانا حمزہ طاہر ، مولانا ظہار الحق، مولانا حافظ محمد امجد، مولانا فہیم الحسن، ڈاکٹر خالد رؤف کے علاوہ مختلف اضلاع کے عہدیداران کی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اجلاس میں تنظیم سازی، انتخابات 2018اورملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیااورمنشور سمیت مختلف امور کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہاراوران کے فیصلوں کی تائید کی گئی ۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے رائیونڈ دھماکے کی پرزورمذمت کرتے ہوئے کہاکہ تبلیغی جماعت پر اسوقت تک تقریبادس سے زائد دہشتگردی کے واقعات ہوچکے ہیں، اس کے باوجود بعض لوگ ان کیخلاف پروپگنڈہ کررہے ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ اداروں کے درمیان تصادم سے گریز کیاجاناچائیے،امریکہ ،اسرائیل اوربھارت نے پاکستان کیخلاف اتحاد کرلیاہے جو ہر لحاظ سے پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں،ایسی صورتحال میں وقت کا تقاضہ ہے کہ عدلیہ ،مسلح افواج اورپارلیمنٹ کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ان کے خلاف بے بنیاد پروپگنڈہ بند ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ ایران کی جانب سے چاہ بہار بندرگاہ بھارت کے حوالے کرنا پاکستان کیلئے تشویش ناک صورتحال ہے،اس سے خدشہ بڑھ گیا ہے کہ بھارت اس راستے داعش کو اسلحہ کی سپلائی دے گا ،اس لئے حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے اور پاکستان مخالف بین الاقوامی سازشوں کاجائزہ لیکر اسکا ادارک کرناچاہیے ۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے افغان حکومت کی الزام تراشیوں کوبھی یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ افغان حکومت افغان علماء سے پاکستانی علماء کی طرز پر دہشتگردی کے خلاف فتویٰ لینے میں ناکام ہوچکی ہے،انہیں اپنی ناکامی کا غصہ پاکستان پر نکالنے کی بجائے افغان طالبان سے مذاکرات کرنے چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو نیپال اوربھوٹان نہ سمجھا جائے، پاکستانی قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور اس کے خلاف کسی قسم کا پروپگنڈہ برداشت نہیں کیاجائیگا۔انہوں نے کہاکہ ختم نبوت قانون میں ترمیم عالمی سازش کا حصہ تھی، جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑالیکن وعدوں کے باوجود راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایاجارہا۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نئی مساجد ومدارس کیلئے این او سی جاری نہیں کررہی اور نہ ہی پرانی مساجد ومدارس کے این او سی کی رینوول کی جارہی ہے ،اسی طرح آئے روز بے گناہ افراد کو فور شیڈول میں شامل کیاجارہاہے، پاکستان علماء کونسل کی مجلس شوریٰ نے فیصلہ کیاہے کہ راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ جاری نہ کرنے، مساجد ومدارس کونئے این او سی جاری نہ کرنے اوربیگناہ افراد کو فورشیڈول میں ڈالنے کیخلاف یکم اپریل سے احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ مرکزی مجلس شوریٰ نے انتہاء پسندی ، دہشت گردی کے خلاف تیسری بین الاقوامی پیغام اسلام کانفرنس 24اپریل کولاہور میں منعقد کرنیکی منظوری دیدی ہے ،اس کانفرنس میں اسلامی ممالک کے نمائندوں ، سفراء اور5000جید علماء کرام شرکت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان علماء کونسل بین المسالک اور بین الامذاہب سطح پر اعتماد کی فضا کو بہتر کرنے کیلئے اپنا کرداراداکرتی رہیگی ،اس مقصد کیلئے پورے ملک میں علماء کنونشن منعقد کئے جائیں گے۔