تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ایک مضبوط و مستحکم پاکستان اولین ضرورت ہے ۔۔۔سید علی گیلانی

 
0
470

سرینگر مارچ 24(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کا مسلم دنیا میں ایک اہم مقام ہے اوروہ مسلمانوں کی امیدوں اور آرزؤں کا مرکز ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے نئی دلی میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنرکے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں انہیں یوم پاکستان پر مبارکباد دی ۔پاکستانی ہائی کمشنر نے سید علی گیلانی کو یوم پاکستان کے سلسلے میں سفارتخانے میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کیلئے دعوت نامہ ارسال کیا تھا لیکن وہ سرینگر میں گھر میں نظر بندی اور خراج صحت کے باعث تقریب میں شرکت نہ کر سکے۔

سید علی گیلانی نے ڈپٹی ہائی کمشنر کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں کہا کہ پاکستان خطے کے مسلمانوں کے لیے ایک انعام ہے، جو سخت جدوجہد اور عظیم قربانیوں کے بعد انہیں اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے عطا کیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ہندو انتہا پسند بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کے وجود کو ختم کرنے کے درپے ہیں اور بھارت کو مکمل طور پر ایک ہندو راشٹر بنانے کے خواب دیکھ رہے ہیں ایسے میں پاکستان کی اہمیت دوگنی ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 23؍مارچ کے دن نے برصغیر کی تاریخ کا رُخ موڑا ہے اور دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے ایک ایسی مملکت وجود میں آگئی جس نے مسلمانوں کو ایک ٹھکانا فراہم کیا اور انہیں سر اٹھاکر جینے کا حوصلہ بخشا۔ سیدعلی گیلانی نے پاکستان کی سا لمیت اور استحکام کے لیے دُعا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے لیے پاکستان کی اہمیت اور افادیت اور بھی زیادہ ہے کیونکہ یہ دنیا کا وہ واحد ملک ہے، جو ان کے حقِ خودارادیت اور مطالبۂ آزادی کی کھل کر حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ایک مضبوط و مستحکم پاکستان اولین ضرورت ہے کیونکہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا ایک اہم بھی فریق ہے اور اس مسئلے کا حتمی حل پاکستان کی شمولیت کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان جرأت اور حوصلے کے ساتھ کشمیر کے بارے میں اپنا موقف آگے بڑھائے اور اس میں کسی قسم کی کمزوری کا مظاہرہ نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی پاکستان کے سفارت خانے موجود ہیں ان کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مزید فعال اور متحرک بنانے کی ضرورت ہے ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانوں کو چاہیے کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو موثر اندارز میں عالمی برادری تک پہنچائیں۔سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بیشتر آزادی پسند رہنماؤں کو گھروں ، تھانوں اور جیلوں اور گھروں میں نظر بند کرر کھا ہے اور انہیں اپنے لوگوں سے بھی ملنے کی بھی اجازت حاصل نہیں لہذا پاکستانی سفارتخانوں کے علاوہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں اور کشمیری تارکین وطن پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی خواہشات عالمی برادری تک پہنچانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔