پشاور۔پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ حیات آباد میں کرپشن اور بدعنوانیوں کا انکشاف۔۔

 
0
367

پشاور مارچ 27(ٹی این ایس)نرسنگ کالج پشاور کے پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ میں نرسز کے لئے بنائے گئے رہائشی فلیٹس غیر قانونی طور پر غیر متعلقہ افراد کو الاٹ کر دیئے گئیجبکہ اہل افراد کو محروم رکھاگیاہے۔ پشاور کے علاقے حیات آباد میں نو تعمیر شدہ پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ میں نرسز کے لئے بنائے گئے دس رہائشی فلیٹس میں سے چھ فلیٹس غیرمتعلقہ افراد کوالاٹ کر دئیے گئے۔ محکمہ صحت فلیٹس سے غیر متعلقہ افراد کو نکالنے اور اہل فیکلٹی ممبران کو الاٹ کرنے کیواضح طور پر ہدایات ایک ماہ قبل جاری کر چکا ہے،تاہم کالج کی الاٹمنٹ کمیٹی نے ان ہدایات کو نظر انداز کر دیا ہے۔ الاٹمنٹ کمیٹی کی سربراہ مہر النساء نے بتایا کہ جلد ہی نرسز کو فلیٹس الاٹ کردیئے جائیں گے اور غیرقانونی طورپر رہائش پذیر افراد کو نکال دیا جائے گا۔ 2008 سے وہ اپنے بڑے خاندانوں کے ساتھ رہتے ہیں اور بجلی کے بل ادا نہیں کرتے تھے. تقریبا 3 سالوں سے زیادہ عرصہ ہوگیا یے وہ لوگ بجلی کا بل نہیں دیتے جس کی وجہ سے خزانے کو اب تک 16 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔

آب ان چند کرپٹ نظام اور کرپٹ لوگوں کی وجہ سے ہاسٹل میں رہنے والی نرسنگ اور سٹوڈنٹ نرس کو اعلی سیکورٹی کی ضرورت ہے۔پروانشیل ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے ذرائع کا کہنا ان کے خلاف کافی شکایتیں موصول ہوئی ہیں لیکن سیکرٹریٹ کی طرف سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ پروانشیل نرسنگ ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ نرسنگ ایسوسی ایشن نے بھی کہں بار محکمہ صحت کو شکایتی خط لکھے۔ لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ پروانشیل نرسنگ ایسوسی ایشن کی جنرل سیکرٹری انور سلطانہ کا کہنا ہے کہ یہ ہاسٹل نرسز کا ہے اس میں دور دراز سے تعلق رکھنے والی نرسز کے لیے ہے جب کہ اس میں محکمہ صحت کے مختلف ڈپارٹمنٹ کے ملازمین رہائش پذیر ہیں جو کہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ لیکن محکمہ صحت اور صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی نظر آرہی ہے۔ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ سے درخواست ہے کہ اس پر بھی ایکشن لیا جائے۔