صاف پانی کمپنی کے معاملات میں وزیراعلیٰ کی براہ راست مداخلت کیخلاف سمیت 2تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع 

 
0
308

لاہور، مارچ 29(ٹی این ایس): صاف پانی کمپنی کے معاملات میں وزیراعلیٰ پنجاب کی براہ راست مداخلت کیخلاف سمیت 2تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں ۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے تحریک التوائے کار جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق صاف پانی کمپنی کے معاملات میں وزیراعلیٰ شہباز شریف براہ راست مداخلت کرتے رہے ،کمپنی رولز اور میمورنڈ م آف آرٹیکل کے تحت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بغیر کوئی فرد کمپنی میں مداخلت نہیں کرسکتا۔جبکہ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے تحریک التوائے کار جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق میٹرو اورنج لائن ٹرین پیکج ٹو کا ٹھیکہ زیڈ کے بی ریلائی ایبل کمپنی کو 27 فیصد مہنگے ریٹ پر دینے کی شکایت کا نوٹس لے لیا گیا ہے جس کے تحت ڈی جی ایل ڈی اے کو 8 سوالات پر مشتمل نوٹس جاری کیا گیاہے جن کی فوری وضاحت طلب کی گئی۔ ایل ڈی اے نے پیکج۔ٹو کے اصل ٹھیکیدار کمپنی مقبول کالسن کو زیر زمین شاخوں کی تعمیر میں فراڈ پر بلیک لسٹ کرنے کے بعد ٹھیکہ منسوخ کردیا تھا اور اس کی جگہ زیڈ کے بی ریلائی ایبل کمپنی کو باقی ماندہ کام 11 ارب 9 کروڑ روپے میں دیدیا جبکہ شٹرنگ یارڈ ،مشینری اور دیگر سامان اضافی طور پر دینے کا تحریری وعدہ بھی کیا جن کی مالیت 1 ارب 50 کروڑ روپے کے لگ بھگ بنتی ہیں۔ اس اقدام کے پیچھے بھی گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کا ہاتھ بتایا جارہا ہے۔دستاویز ات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پیکج۔ٹو کے باقی ماندہ کام کی مالیت مقبول کالسن سے معاہدے کے مطابق 8 ارب روپے تھی۔نئے ٹھیکیدار زیڈ کے بی ریلائی ایبل کو کام دینے کے بعد پیکج۔ٹو کے سول ورکس کی ڈھانچے کی لاگت 18 ارب 6 کروڑ روپے سے بڑھ کر 22 ارب 89 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔