صنعاء،04اپریل(ٹی این ایس):یمن کے وزیراعظم احمد عبید بن دغر نے کہا ہے کہ حوثیوں کے مضبوط گڑھ صعدہ میں کریک ڈاؤن دراصل ایران کے خطرناک فرقہ ورانہ منصوبے کے خاتمے کا نقطہ آغاز ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بن دغر نے ایک بیان میں کہا کہ سانپ کا اس کے مضبوط گڑھ میں سر کچلنے کے لیے فوجی آپریشن کا مقصد ایرانی منصوبے کا خاتمہ اور اس کی فرقہ وار ملیشیاؤں کے قیام کے لیے خواب کو چکنا چور کرنا ہے۔اس نے دوسرے عرب ممالک کی طرح یمن میں بھی فرقہ وار ملیشیا تشکیل دینے کی کوشش کی ہے۔انھوں نے صعدہ کے گورنر ہادی ترشان سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صعدہ کے ضلع الظاہر میں پانچواں محاذ کھول دیا گیا ہے اور باغیوں کے لیڈر کے آبائی قصبے مران کی جانب پیش قدمی کی جارہی ہے،اس کا مطلب یہ ہے کی فتح قریب ہی ہے۔صعدہ کے گورنر نے وزیراعظم کو یمنی فوج کی عرب اتحاد کی مدد سے حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف جاری لڑائی میں حالیہ کامیابیوں کے بارے میں بتایا ۔بن دغر نے صعدہ میں یمنی فوج کی حالیہ جنگی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ وہ ملک کے مستقبل کا ناک ونقشہ بنانے کے لیے عظیم قربانیاں دے رہی ہے۔ وہ یمن کی عرب ریاست کے طور پر شناخت کو تبدیل کرنے کی اجازت دے گی اور نہ دوسرے ممالک کو بلیک میل کرنے کے لیے ایجنڈوں کو قبول کرے گی۔انھوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ یمن کی قانونی حکومت اور عرب اتحاد دونوں مکمل فتح کے حصول اور یمن کی جدید تاریخ میں خونیں اور بدترین فرقہ وار بغاوت کو کچلنے کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے۔