تحریک صوبہ ہزارہ ضرور اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی,انتظامی بنیاد پر نئے صوبوں کے قیام  کی بات مسلم لیگ (ن) کے منشور میں شامل ہے: سردار محمد یوسف

 
0
892

الگ صوبہ ہزارہ ڈویژن کے عوام کا مطالبہ ہے، ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے: ڈپٹی سپیکرمرتضیٰ جاوید عباسی

وفاقی وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت قومی کانفرنس شہدائے صوبہ ہزارہ کا انعقاد

اسلام آباد،اپریل 12 (ٹی این ایس):  تحریک صوبہ ہزارہ ضرور اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی۔ انتظامی بنیاد پر نئے صوبوں کے قیام  کی بات مسلم لیگ (ن) کے منشور میں شامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے قومی کانفرنس برائے شہدائے صوبہ ہزارہ کے انعقادکے موقع پر کیا۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ ہزارہ کے قیام کی کوششوں کو تیز تر کرنے اور 12 اپریل کے دن اس تحریک کے شہداء کی یاد میں صو بہ ہزارہ تحریک کے زیر اہتمام   کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ میزبانی کے فرائض حافظ سجاد قمر نے سر انجام دیے۔سردار محمد یوسف کی زیر صدارت ہونے والی اس کانفرنس میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی، قیصر شیخ ایم این اے، اظہر جدون ایم این اے، میاں ضیا الرحمن ایم پی اے، مولانا عبدالمجید ہزاروی، مولانا عبدالجلیل نقشبندی، مولانا چراغ الدین شاہ، نصر اللہ جرال ، ثمینہ ناز، قاری محبوب الرحمن ، مولانا ہارون الرشید  سمیت ہزارہ سے تعلق رکھنے والے علماء کرام اور سیاسی قائدین نے شرکت کی۔

سردار محمد یوسف نے کہا کہ ملکی سیاسی صورتحال کے باعث صوبہ ہزارہ کی تحریک میں سستی ضرور آئی تاہم اس کی مخالفت پورے ملک میں کہیں بھی نہیں ہے۔ ہمیں متعدد سیاسی جماعتوں اور قائدین کی حمایت حاصل ہے۔ مزید اتفاق رائے کیلئے ہم اپنی کوششیں تیز تر کریں گے۔ 12 اپریل کے دن ہم عہد نو کرتے ہیں کہ یہ تحریک جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی۔ صوبہ ہزار کے قیام کیلئے آئینی ترمیم کرنا ہو گی جس کے لئے دو تہائی اکثریت درکاری ہوتی ہے۔ ہم انتظامی بنیادوں پر جنوبی پنجاب، سرائیکی، بہاولپور، پوٹھوہار کراچی صوبہ کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔ بھارت و افغانستان میں انتظامی بنیادوں پر کئی صوبے موجود ہیں۔ اس سے قبل ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ سیاسی اختلاف کے باوجود مختلف جماعتوں کے قائد صوبہ ہزارہ کے قیام کیلئے آج اکھٹے ہوئے ہیں۔ ہزارہ ڈویژن کے عوام اپنے مطالبے سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ سردار محمد یوسف  نے اس تحریک میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ان کی سربراہی میں ہم صوبہ کے قیام کیلئے متحد ہیں۔ دو حکومتوں کے گزرنے کے بعد بھی تحریک کے شہداء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر شرمندہ ہیں۔ اگر اس تحریک کے شہداء کے خون سے وفا کرنی ہے تو اسی سیاسی ایشو نہ بنائیں۔ دیگر مقررین نے کہا کہ صوبہ ہزارہ کی پر امن تحریک کو شہداء کے خون سے رنگین کیا گیا۔ سردار یوسف صوبہ جات کمیٹی کے چئیرمین ہیں جس کے تحت صوبہ ہزارہ، پوٹھوہار، سرائیکی اور بہاولپور کی تحریک چل رہی ہے۔ نئے صوبے عصبیت کیلئے نہیں بلکہ انتظامی آسانی کیلئے ہیں۔ انتظامی یونٹ جتنے زیادہ ہونگے اتنی آسانی ہو گی ۔