سپریم کورٹ نے سمٹ بینک کے سندھ بینک میں انضمام سے متعلق حکم امتناعی میں توسیع کردی 

 
0
311

کراچی اپریل 14(ٹی این ایس)سپریم کورٹ نے سمٹ بینک کے سندھ بینک میں انضمام سے متعلق حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے از خود نوٹس ہے فیصلہ چیف جسٹس خود کرینگے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سمٹ بینک کے سندھ بنک میں انضمام سے متعلق سماعت ہوئی۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا 2 بینکوں کے انضمام پر اسٹیٹ بنک کو کوئی اعتراض نہیں۔ انضمام سے متعلق شفافیت اور قواعد و ضوابط کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے سمٹ بینک خسارے میں تھا کیا انضمام سے سندھ بنک پر اثر نہیں پڑیگا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس میں کہا کہ انضمام سے سندھ بینک کو کیا حاصل ہوگا۔ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا سمٹ بینک کے ملازمین کو تنخواہیں کون دے گا؟ عدالت کو ڈائریکٹر سندھ بینک نے بتایا سمٹ بینک کے ملازمین کو ایک سال تک تنخواہ سندھ بنک ہی دے گا۔ ایک سال بعد سمٹ بنک کے ملازمین دوسری نوکری یا نیا کنٹریکٹ لے سکیں گے۔ انضمام سے سندھ بینک کی شاخیں اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے۔ انضمام سے سندھ بنک پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ وکیل سمٹ بینک علی ظفر نے موقف اپنایا دونوں بنکوں کے انضمام سے متعلق کارروائی ابتدائی مراحل میں ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ چیف جسٹس خود کریں گے۔ عدالت نے فریقین کو انضمام سے متعلق مزید کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ سپریم کورٹ نے انضمام سے متعلق حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی۔