شمالی وزیرستان کے تاجروں کا اسلام آباد میں دھرنا دوسرے روز بھی جاری

 
0
355

اسلام آباد اپریل 18(ٹی این ایس)نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے اپنے مطالبات کے حل کے لئے شمالی وزیرستان ایجنسی سے آئے ہو ئے سینکڑوں کی تعداد میں تاجروں کا احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا۔ دھرنے میں شامل ذہین اللہ خان، نور افضل خان ،محمد رحمان،محمد شفیق خان،سید امیر نے اخبارِخیبر کو بتایا کہ پوری دُنیا کو معلوم ہے کہ آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے شمالی وزیرستان ایجنسی کا پورا علاقہ بُری طرح متاثر ہو چکا ہے جس کی وجہ سے ایک طرف لاکھوں لوگوں کو بے گھر ہونا پڑا تھا ۔تو دوسری طر ف شمالی وزیرستان کے تاجر برادری کو اپنے گھروں سمیت کاروبار سے بھی ہاتھ دھونا پڑگیا تھا ۔

ہم نے پاک فوج کے ایک اشارے پر اپنے کاروبار اور دوکانات کو بمعہ سامان چھوڑا اور تین سالوں تک بے روزگاری کی زندگی گزارنے پر مجبو رگئے تھے ہم نے یہ سب کچھ علاقے میں امن وامان بر قرار رکھنے کے لئے برداشت کیا اب جبکہ علاقے میں امن برقرار ہوچکا ہے لوگ اپنے اپنے علاقوں کو چلے گئے مگر دوسری طرف ہمارے شمالی وزیرستان کے 20ہزار تاجر برادری کا کاروبار تباہ ہو چکا ہے سامان غائب ہے ہمارے اربوں روپے کا سامان جسمیں اکثر غائب ہے جو بچا کچھا سامان ہے وہ یا تو مکمل خراب یا پھر ایکس پائر ہونے کی وجہ سے ناقابلِ استعمال ہو چکا ہے ہم نے اس سلسلے میں پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان ایجنسی سے کئی مرتبہ رابطے کئے مگر جھوٹی تسلی کے علاوہ کچھ بھی حا صل نہ ہو سکا جبکہ ہمارے اوپر اندرونِ اور بیرونِ ملک اربوں روپے کے قرضے ہیں جس کی وجہ سے نہ تو ہم کاروبار کر سکتے ہیں اور نہ ہی قرضہ داروں کی وجہ سے اپنے دوکانوں پر بیٹھ سکتے ہیں ہم نے بار بار جمہوری طریقے سے اپنی آواز بلند کی مگر کسی نے بھی ہماری ایک نہ سنی۔ہم صدر پاکستان،وازیراعظم پاکستان ،چیف جسٹس سپری کورٹ،چیف آف آرمی سٹاف اور گورنر خیبر پختونخواہ سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے نقصانات کا ازالہ کریں ۔اور جب تک ہمارے ساتھ مذاکرات کر کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے تب تک ہمارا یہ پُر امن احتجا ج جاری رہے گا۔