خوشی ہے مرغی کا گوشت اورفیڈ مضرصحت نہیں ہے‘ چیف جسٹس

 
0
361

ریلوے والوں کواعتراض نہ ہو ان کے معاملات میں مداخلت کررہے ہیں، 150 سال سے ریلوے کا محکمہ قائم ہے اوریہ کہہ رہے ہیں سب اچھا ہے،سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس
لاہور اپریل 21(ٹی این ایس): سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پولٹری فیڈ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ازخود نوٹسزپرحل نکلنا اچھی بات ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پولٹری فیڈ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔عدالت میں سماعت کے آغاز پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مرغی کے گوشت کی رپورٹ طلب کی گئی تھی جس پر ڈاکٹر فیصل مسعود نے جواب دیا کہ پولٹری فیڈ کی مرغی کا گوشت مضرصحت نہیں ہے۔ڈاکٹرفیصل مسعود نے عدالت کوبتایا کہ مرغی کے پنجوں میں جراثیم پائے جاتے ہیں،

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کے شکرگزارہیں، ہردکان اسٹورپرجاکر رپورٹ تیارکی۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ خوشی ہے مرغی کا گوشت اورفیڈ مضرصحت نہیں ہے، عدالتی معاون نے کہا کہ تحصیل لیول پرانسپکٹرزتعینات کردیے گئے ہیں جو رپورٹس دیں گے۔سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اچھی بات ہے ہمارے معاملات جلد حل ہوں، ازخود نوٹسزپرحل نکلنا اچھی بات ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے والوں کواعتراض نہ ہو ان کے معاملات میں مداخلت کررہے ہیں، 150 سال سے ریلوے کا محکمہ قائم ہے اوریہ کہہ رہے ہیں سب اچھا ہے۔بعدازاں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے مرغیوں کے ناقص گوشت اورفیڈ سے متعلق ازخود نوٹس نمٹا دیا۔