رباط مئی 3(ٹی این ایس)افریقی ملک مراکش کی جانب سے علیحدگی پسند پولیساریو فرنٹ کو معاونت فراہم کرنے پر ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے بعد الرباط کی الجزائر کے ساتھ بھی کشیدگی سامنے آئی ہے۔مراکش کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ الجزائر بھی خفیہ طور پر ایران کے ساتھ مل کر پولیسارو فرنٹ کی معاونت کر رہاہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے بعد ایک بیان میں مراکشی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ الجزائر کی مراکش کی قومی سلامتی کے خلاف خاموش سازشوں کو سمجھتے ہیں۔ الجزائر بھی وہی کچھ کررہا ہے جو ایران اور حزب اللہ کرتی چلی آ رہ ہے۔بیان میں ایران اور حزب اللہ پر پولیسارو فرنٹ کی مالی، عسکری اور لاجسٹک سپورٹ کے الزام کا اعادہ بھی کیا گیا۔ مراکشی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک نئے بیان میں کہا گیا کہ وہ پڑوسی ملک الجزائر کی ایران، حزب اللہ اور پولیساریو فرنٹ نواز پالیسی کو سمجھتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ ہم نے کافی غور وخوض اور باریکی سے چھان بین کے بعد معلومات حاصل کی ہیں کہ پولیساریو فرنٹ کو حزب اللہ ملیشیا کی طرف سے الجزائر کی سرزمین پر عسکری تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ سفارتی طور پر الجزائر اس اقدام کا ذمہ دار ہے۔بیان میں الزام عاید کیا گیا کہ الجزائر سنہ 1975ء سے پولیساریو فرنٹ کی مدد کررہا ہے جو مغربی صحارا میں علیحدگی کے لیے کوشاں ہیں۔ الجزائر کی طرف سے پولیسارو فرنٹ کو نہ صرف مالی اور عسکری مدد فراہم کی گئی ہے بلکہ گروپ کے عناصر کو سفارتی تحفظ بھی دیا جاتا ہے۔