تارکین وطن کی بےدخلی کے عمل میں تیزی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز

 
0
295

برلن مئی 5(ٹی این ایس)جرمنی میں نئی اتحادی حکومت کے قیام کے بعد جرمنی بھر میں تارکین وطن کی بےدخلی کے عمل میں تیزی سے تارکین وطن پریشان ہوکر احتجاجی مظاہروں کا اغاز کردیا مختلف شہروں میں مظاہرین کے احتجاج میں مقامی انسانی حقوق کی تنظمیوں سمیت مختلف این جی اوز نے بھی بیدخلی کے عمل کو ناروا قرار دے دیا جبکہ بیدخلی سے بچنے کے لیے گزشتہ سال 70 سے زائد تارکین وطن نے خودکشی کرنے کی کوشش جس میں 4 تارکین وطن جان سے ہاتھ دو بیٹھے تھے جمعہ کے روز جرمنی کے شہر  Darmstadt  میں پاکستانیوں کے تنظم.

( ہم۔ھیں پاکستان ) کے جانب سے پناہ گزینوں بے جا بیدخلی کے عمل میں تیزی کے خلاف ایک۔احتجاجی مظاہرہ کااہتمام کیا گیا جس میں ھارون عباس اور سلمان بٹ محمد علی ،  گلزار اور محمد سید سمیت مختلف انسانی حقوق کے نمائندوں،  مقامی این جی اوز کے رہنماؤں نے تارکین وطن مظاہرین سے خطاب کرتے ھوئے کہا کہ نئی اتحادی حکومت اتے ہی مہاجرین کے خلاف بیدخلی کے عمل کو تیز کردیا جبکہ قانونی تقاےکو پورا کیئے بغیر ہی درجنوں تارکین کو ڈیپورکردیا مقررین نے کہا کہ ڈیپورٹیشن کے خلاف احتجاج تحریک کا یہ پہلا مظاہرہ ھوسکتا ھے لیکن اخری نہیں بیدخلی کے عمل میں تیز اتے ہی ان تارکین وطن کو بھی بیدخل کیا جارہاھے جن کے کیسز عدالتوں میں التواء کے شکار ھے قانونی تقاضوں کو پورا کئے بغیر کسی بے دخل کرنا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ھے ۔

اس مظاھرہ کا اہتمام حب الوطنی کے جذبے کے تحت قائم ھونے والی تنظیم (ہم ھیں پاکستان) کی طرف سے کیا گیا ۔  اس موقع پر پاکستانی تارکینِ وطن  نے پلے کارڈز،  بنیرز اٹھائے ھوئے جن پر بیدخلی کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرے میں پاکستان،  افغانستان،  افریقی ممالک سمیت ایران عراق اور شام کے مہاجرین نے حصہ لیا مظاہرین سے خلاف کرتے ھوئےانسان حقوق کے رہنمائوں نے کہا کہ تارکین وطن کے کیسز پر جلدبازی میں فیصلے کیئے گئے ھے عدالتوں میں عملے کی کمی کے باعث مقدمات التوا کے شکار ھےاس دوران پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان لوگو کو بھی بیدخلی کے لیے گرفتار کرنا شروع کیا ھے یہ سراسر ناانصافی ھےہم حکومت سے مطالبہ کرتے ھے کہ بیدخلی کے عمل فوری طور ملتوی کر دیا جائے مقررین نے کہا کہ ہم اپیل کرتے ھے انصاف کے حصول کے مطابق تمام تارکین وطن یورہین لاء کے مطابق حقوق دیے جائے ایم جی اوز کے رہنماؤں نے گزشتہ روز رُونما ھونے والے ناخوشگوار واقعات کا زکر کرتے ھوئے کہا پناہ گزین اپنی مجبوریوں کی وجہ اپنے ملک سے دور ہے۔

مقررین نے جرمنی کے صوبائی وزیرداخلہ me.stefen Grunthur کئ پریس کانفرنس کا حوالہ دیتے ھوئے کہا کہ 2017 سے لے کر ابھی تک بیدخلی کے خوف سے 70 سے زائد تارکین وطن نے خودکشی کی کوشش کی ھے جن میں 4افراد اپنی جان سے باتھ دو بیٹھےہیں اس موقع پر ریلی و مظاہرین سے  (ھم ھیں پاکستان ) تنظیم کے چیئرمین نے جرمن اور اردو زبان میں خطاب کیا اور  حکومت پاکستان سے اپیل کی شناختی کاغزات بنانے کا جو معاہدہ کیا گیا ھے اس کو عوامی مفاد کے لئے کچھ عرصہ کے لئے معطل کردے۔شرکاء سے خواجہ خالد  نے انگلش میں خطاب کیا اور جرمن حکومت کے بیدخلی کے پروگرام پر تنقید کی ۔ اور اس کو ظالمانہ فعل قرار دیا۔۔ریلی سے سیاسی جماعتوں کی مقامی قیادت نے بھی خطاب کیا ۔بیدخلئ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ اس ریلی کو کامیاب بنانے میں ھارون عباس اور سلمان بٹ ،محمد علی اور گلزار کلیدی کردار ادا کیا یہ مقامی کونسل کے 2005 سے منتخب ھونے والے نمائندے ھے ۔