سپریم کورٹ نے نااہلی کیخلاف دائرخواجہ آصف کی اپیل منظور کر لی

 
0
317

فریقین کو نوٹسزجاری‘ سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی ‘فریقین کو اپنے نکات کے سپورٹنگ دستاویزات کے ساتھ جمع کروائیں-سپریم کورٹ
اسلام آباد مئی 7(ٹی این ایس)سپریم کورٹ نے نااہلی کیخلاف دائرخواجہ آصف کی استدعاکو قابل سماعت قرار دیتے ہو ئے منظور کر لی اور فریقین کو نوٹسزجاری کرتے ہو ئے سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کردی ہے۔جسٹس عطا عمر بندیال کی سربراہی میں بنچ نے خواجہ آصف کی نااہلی کومعطل کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی ،خواجہ آصف کی جانب سے منیر اے ملک سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کی نااہلی 3 نکات پر ہوئی،اس پر وکیل منیر اے ملک نے کہا کہ میرے موکل پرالزام ہے کہ اقامہ رکھا،دوسرا الزام تنخواہ لینے اورکاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کاہے، جس بینک اکاﺅنٹ میں 4700 درہم تھے اسے بھی ظاہر نہ کرنے کاالزام ہے، منیر اے ملک نے کہا کہ دبئی بینک اکاﺅنٹ میں کبھی کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوئی ،یہ اکاﺅنٹ 7 جولائی 2015 میں بند ہو گیا تھا۔خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ کاغذات نامزدگی میں 3 سال کے انکم ٹیکس کی ادائیگی کا پوچھا گیا ،خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی کیساتھ 3 سال کے ٹیکس گوشوارے منسلک کئے ،منیر اے ملک نے کہا کہ 2012 کے گوشواروں میں بھی تنخواہ کا ذکر ہے ،کاغذات نامزدگی میں 6اعشاریہ 82 ملین غیرملکی زرمبادلہ ظاہرکیاگیا۔سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی اپیل سماعت کےلئے منظورکرتے ہو ئے فریقین کو اپنے نکات کے سپورٹنگ دستاویزات کے ساتھ جمع کرانے کی ہدایت کی اورہائیکورٹ کے فیصلے پرحکم امتناع سے متعلق درخواست پربھی فریقین کونوٹسزجاری کردیئے اورکیس کی آئندہ سماعت 2ہفتوں بعد مقرر کرنے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجربنچ نے 26اپریل کومسلم لیگ( ن) کے راہنما اور وزیرِخارجہ خواجہ محمد آصف کو تاحیات نا اہل قرار دیا تھا‘ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔خواجہ آصف کی نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا تھا- سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے لہذا خواجہ آصف کی نااہلی بھی اس فیصلے کی رو سے تاحیات تصور کی جارہی ہے تاہم سپریم کورٹ میں فیصلہ حق میں آنے کی صورت میں انہیں ریلیف مل سکتا ہے ۔
خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی‘عثمان ڈار نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ خواجہ آصف دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پر غیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی۔ خواجہ آصف کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔