بارود ناکارہ بنانا مہنگا پڑ گیا ۔کرم ایجنسی سے تعلق رکھنے والے سیکنڈ ائیر کے طالب علم کوخیبر پختون خواہ کی مثالی پولیس نے حوالات کی سیر کروادی

 
0
392

پشاور جون 20(ٹی این ایس)کرم ایجنسی سے تعلق رکھنے والے سیکنڈ ائیر کے طالب علم کو پشاور میں بارود کو ناکارہ بنانا مہنگا پڑ گیا حیات آباد پولیس نے بم ناکارہ بنانے کے بعد شاباش دینے کے بجائے رات تھانے کے کوارٹر گارڈ میں گزار نے پر مجبور کردیا جبکہ دو ہزار روپے رشوت لیکر چھوڑ دیا طالب علم عصمت اللہ اپنے ساتھ ہونیوالی زیادتی کے خلاف پشاور ہائیکورٹ کے انسانی حقوق سیل میں درخواست جمع کرانے پہنچ گیا- گذشتہ روز تھانہ حیات آباد کے علاقے تاتارہ پارک میں بارودی مواد کی اطلاع پر پشاور میں سیر کیلئے آنیوالے اورکزئی ایجنسی کے عصمت اللہ جو اپنے بہن جو کہ نوشہرہ میں مقیم ہے سے ملنے کیلئے آیا تھا کہ تاتارہ پارک میں بم کی اطلاع ملی جس پر دیگر افراد تو موقع سے فرار ہوگئے تاہم عصمت اللہ نے جان کو خطرے میں ڈال کر بارودی موادکی تاریں نکال دی تاکہ کوئی نقصان نہ ہو- عصمست اللہ کے مطابق پہلے تو انہوں نے مقامی پولیس کو اطلاع کردی مگر وہ نہیں مان رہے تھے بعد میں مقامی لوگوں نے زوردیا کہ بارود کی اطلاع ہے تو پولیس موقع پر پہنچ گئی وہاں پہنچ کر پولیس نے لوگوں کو نکال دیا جبکہ میں نے انسانی جانوں کی پیش نظر بارودی مواد کے تار کاٹ دئیے پہلے تو پولیس والے مجھے منع کرتے رہے بعد میں جب میں نے بارودی مواد ناکارہ بنا دیا تو انہوں نے مجھے پکڑ لیا اور حیات آباد تھانے کے کوارٹر گارڈ میں بند کردیا جہاں پر میرے ساتھ غیر انسانی رویہ رکھا گیا انہوں نے کہا کہ مجھ سے دو ہزار روپے لیکر دوسرے روز مجھے چھوڑ دیاگیا حالانکہ میرا قصور صرف یہ تھا کہ میں نے لوگوں کی جانوں کی پیش نظر اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا تھا لیکن مجھے شاباش دینے کے بجائے میرے ساتھ یہ سلوک کیا گیا ، طالب علم عصمت اللہ نے اپنے ساتھ ہونیوالے واقعے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ کے ہیومن رائٹ سیل میں درخواست جمع کرادی ہے