مٹھی تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کا معاملہ ، چیف جسٹس پیپلز پارٹی کی سابقہ صوبائی حکومت کی کارکردگی پر برہم ، ثنا اللہ عباسی کو محکمہ صحت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا گیا

 
0
433

کراچی، جون 20 (ٹی این ایس): سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مٹھی تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس  نےپیپلز پارٹی کی سابقہ صوبائی حکومت کی کارکردگی پر برہمی کا اظاہر کرتے ہوئے کہا کہ  آغا خان اسپتال کی رپورٹ کے مطابق بچوں کی اموات حکومت کی غفلت سے ہوئی, سندھ میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں, سابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کہاں ہیں؟کیا وہ کراچی میں ہیں تو انہیں بلا کر کارکردگی کا پوچھیں, جس طرح مراد علی شاہ کی کارکردگی ہے کیا وہ اگلا الیکشن بھی لڑ رہے ہیں, سندھ اور دیگر صوبوں کی کارکردگی میں واضح فرق نظر آتا ہے, سیکرٹری صحت فضل اللہ پیچوہو نے کہا کہ چیف سیکرٹری میری سنے تو میں کچھ کروں, سارا نظام تباہ ہے, میں اکیلا کیا کر سکتا ہوں, فضل اللہ پیچوہو نے بچوں کی اموات پر ہاتھ کھڑے کر دیے, چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ سے اوپر کون ہے, اس صوبے کے وزیراعلی کے اوپر کون تھا, صوبے کے سب سے بڑے سے تو آپ کی رشتہ داری ہے کیا انہیں بتائی صورتحال؟فضل اللہ پیچو ہو نے عدالت کو بتایا کہ مسلہ یہ ہے کراچی سے کوئی ڈاکٹر تھرپارکر جانے کو تیار نہیں, چفیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتائیں ہم کیسے ڈاکڑز کی بھرتی میں معاونت کر سکتے ہیں؟اب تک کیوں ڈاکٹر ز اور عملے کو بھرتی نہیں کیا؟والدین کا کہنا تھا کہ مارے بچے ویکسین لگانے سے مرے, چیف جسٹس نےفضل اللہ پیچوہو پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ 5 ماہ سے کہہ رہے ہیں کام ہو جائے گا کب بہتری آئے گی؟کیا یہ متاثرین سوٹ داخل کرنے اور انصاف کے لیے مزید دو نسلوں کا انتظار کریں؟عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پر مشتمل کمیشن تشکیل دے دیا ،ثنا اللہ عباسی کو محکمہ صحت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تحقیقات 2 ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا اس کے علاوہ عدالت نے صوبائی پبلک سروس کمیشن کو ڈاکڑز اور عملہ کی فوری بھرتی کا حکم دے دیا ۔