عرفان وہاب خان او آئی سی سی آئی کے صدرمنتخب

 
0
349

کراچی28جون(ٹی این ایس )ٹیلی نار پاکستان کے صدر اورچیف ایگزیکٹو آفیسر عرفان وہاب خان کو اوورسیز انوسٹر زچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) کا صدر منتخب کرلیا گیاہے۔ان کا انتخاب او آئی سی سی آئی کے سابق صدربرونو اولیر ہوک کے کامیابی سے اپنے مدت پوری کرنے کے بعد کیا گیا۔ جنہوں نے پاکستان سے باہر ذمہ داریا ں تقویض ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عرفان وہاب خان کو پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر میں کام کرنے کا 20سال سے زیادہ کا تجربہ ہے جو 2004میں ٹیلی نار پاکستان میں شمولیت اختیار کرنے سے قبل اورنج، پی ٹی سی ایل، ٹی موبائل، ارکسن، ٹیلی کورڈیا ٹیکنالوجیز اور وزارتِ آئی ٹی ٹیلی کام جیسے ممتاز اداروں کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں۔عرفان وہاب خان کو برطانیہ، امریکہ، فلپائن، ناروے اور بینکاک میں کام کرنے کا بھی وسیع تجربہ ہے۔وہ ٹیلی نار پاکستان کے پہلے ملازم ہیں جوٹیلی نار گروپ میں بطورنائب صدرڈیوائسز اینڈ ڈسٹری بیوشن کام کرنے سے پہلے 2009تک کمپنی میں بطور ایگزیکٹووائس پریزیڈنٹ کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔عرفان وہاب 2013میں ٹیلی نار میں بطور چیف مارکیٹنگ آفیسر واپس آئے اور 2016سے کمپنی میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔عرفان وہاب ٹیلی نار مائیکرو فنانس بینک کے بورڈ میں بھی شامل ہیں۔عرفان کے پاس مختلف حیثیتوں میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے جو کامیابی سے کئی کاروباری ڈومینز کی قیادت کرچکے ہیں۔وہ متنوع کاروباری عمل کا حصہ رہنے کے ساتھ ساتھ، ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی شروعات کرنے اور عالمی کاروباری حکمتِ عملی پر کامیابی سے علمدرآمدکرواچکے ہیں۔انہیں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں کافی دلچسپی ہے اور و ہ پاکستان کی نوجوان نسل کے بارے میں پرُ امیدہیں اور ان کی صلاحیتوں پربہت بھروسہ کرتے ہیں۔ عرفان نے 1992میں یو ای ٹی لاہورسے الیکٹریکل کمیونیکیشن میں انجینئرنگ کی ڈگر حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی آف ویسٹ منسٹر لندن سے موبائل اینڈ پرسنل کمیونیکش میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔اس کے علاوہ انہوں نے ہارورڈ بزنس اسکول امریکہ سے فنانس مینجمنٹ، لندن بزنس اسکول سے مارکیٹنگ اور انسیڈ سے مینجمنٹ کی ڈگریاں بھی حاصل کررکھی ہیں۔بطور صدر اوآئی سی سی آئی عہدہ سنبھالنے کے بعد عرفان وہاب خان نے کہا کہ اوآئی سی سی آئی کا صدر منتخب ہونا میرے لئے فخر کی بات ہے اور میں او آئی سی سی آئی کے ممبران کا شکر گذار ہوں جنہوں نے میرے اوپر بھروسہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی اور ترقی کرتی ہوئی معیشت کی وجہ سے بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور بہت سے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان کو اپنے ریڈار پر رکھا ہوا ہے جو غیر یقینی صورتِ حال اورغیرمتزلزل پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔و اضح پالیسیوں اور ان پر عمل درآمد کرکے پاکستان بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کرسکتا ہے۔اوآئی سی سی آئی کے ممبرا ن جو پاکستان کے کاروباری ماحول سے اچھی طرح واقف ہیں، پاکستان میں اپنی سہولیات کے دائرہ کار بڑھانے کیلئے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کرر ہے ہیں اور اب تک دو ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کرچکے ہیں۔میں اوآئی سی سی آئی کی اب تک کی ترقی پر بہت خوش ہوں اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اوآئی سی سی آئی کی شراکت داری کا یقین دلاتا ہوں۔ میں اس موقع پر اوآئی سی سی آئی کے سابقہ صدربرونو اولیرہوک کی خدمات اور قیادت کاتہہِ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔1860میں قیام کے بعداو آئی سی سی آئی پاکستان کی سب سے بڑی چیمبر آف کامرس باڈی اور 200سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اجتماعی آوازہے جن میں 50 Fortuneسمیت 500سے زائد کمپنیاں شامل ہیں۔ او آئی سی سی آئی کے اراکین ٹیکس اور سرمایہ کاری کے ذریعہ ملک میں معاشی شراکت دار ہیں جن کا ملک میں ٹیکس کلیکشن میں ایک تہائی اور جی ڈی پی میں اہم حصہ ہے۔ 35ممالک کی اوآئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیاں ملک میں 14اہم سیکٹرز میں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔ اوآئی سی سی آئی کے ممبران نہ صرف معاشی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری میں لیڈرز کے طور پر کام کررہے ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سی ایس آر میں بھی لیڈر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔او آئی سی سی آئی نے2017ء میں پاکستانی کارپوریٹ سیکٹر میں خواتین کو مزید بااخیتار بنانے کیلئے اقوام متحدہ کے خواتین کے ادارے (UN Women) کے اشتراک سے “او آئی سی سی آئی ویمن”متعارف کرایا تھا۔