عمران خان کی زبان میں شرافت ختم ہو چکی ہے اور یہ زبان ان کے بونے پن کی نشانی ہے : مولانا فضل الرحمٰن

 
0
349

اسلام آباد، جولائی 05(ٹی این ایس): سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ عمران خان کی زبان میں شرافت ختم ہو چکی ہے اور یہ زبان ان کے بونے پن کی نشانی ہے۔ انھوں نے کہا  کہ مقناطیس کسی طرف جاتا نہیں بلکہ دوسری چیزوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ وہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔

اس سوال پر کہ ”اگر معلق پارلیمینٹ آتی ہے تو پھر کیا ہو گا، اگر پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے پاس کچھ سیٹیں آ جاتی ہیں تو پھر آپ کس کیساتھ جائیں گے؟“ مولانا فضل الرحمان نے جواب دیتے ہوئے کہا ”کس کیساتھ جائیں گے کا فیصلہ ابھی نہیں ہو سکتا لیکن شائد ایسی صورتحال بنے کہ ہم مخلوط حکومت کی طرف جائیں۔“

اس پر میزبان حامد میر نے کہا ”اگر عمران خان وزیراعظم ہوں تو ان کیساتھ تو آپ شامل نہیں ہوں گے“ جس پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا ”سیاسی جماعتیں اپنے حالات اور ملک کے حالات کو سمجھتی بھی ہیں اور اس سے چشم پوشی بھی نہیں کر سکتیں۔ بعض دفعہ ایسے حالات آ جاتے ہیں تو پھر آپ کو کچھ گنجائشیں رکھنا ہوں گی کیونکہ ڈیڈلاک پیدا کرنا تو ملک کیلئے نقصان دہ ہو گا۔ ایسی صورتحال میں سارے ’اگر‘ کا جواب نہیں دے سکتا کیونکہ احتمالات کی بات ہوتی ہے لیکن اصول کی بات یہی ہے کہ اگر آپ ایسے حالات سے دوچار ہو جاتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کو ملک کی بہتری کیلئے کچھ گنجائشیں ضرور رکھنا پڑیں گی۔“