راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس کے متعدد اسٹیشنز میں نصب پنکھے خراب، ملازمین سخت گرمی میں بے حال

 
0
916

ذمہ داریاں ادا کرنا مشکل،شکایات کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی: ملازمین کی دہائی
اسلام آباد، جولائی 09 (ٹی این ایس): راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس کے متعدد اسٹیشنز میں نصب پنکھے خراب ہوگئے ہیں، ملازمین سخت گرمی میں بے حال،ذمہ داریاں ادا کرنا مشکل ہوگیا، کئی درخواستیں دینے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی،کشمیر ہائی وے، چمن،آئی جے پی روڈ، ابن سینا، فیض آباد، کمیٹی چوک سمیت کئی اسٹیشنز میں لگے نصف سے زائد پنکھے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

کشمیر ہائی وے پر سیکیورٹی گارڈ کے فرائض سرانجام دینے والے ایک اہلکار نے اپنی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا”شہر کی درجہ حرارت ان دنوں 40ڈگری سے زیادہ رہتی ہے اور گرمی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، ہمارے اسٹیشن میں نصب متعدد پنکھے کئی ماہ سے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے ہم سخت تکلیف سے گزر رہے ہیں ، ہم نے کئی بار حکام بالا کے پاس اپنی شکایت درج کرائی ہے اور متعدد درخواستیں دے رکھی ہیں لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ ان حالات میں ہمارے لئے اپنے فرائض سر انجام دینا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ ” 7thایونیواسٹیشن کے ایک ملازم نے بھی کچھ اس قسم کے خیالات کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا “پنکھے خراب ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ ہمارے اسٹیشن کے لوکیشن کے باعث بہت پریشان کن ہے ،یہاں چاروں طرف سے شیشے کی دیواروں میں دن بھر سخت دھوپ پڑتی ہے اور ان شیشوں پر دھوپ سے بچنے کے لئے کوئی کور بھی نہیں چڑھائے گئے ہیں۔ اس وجہ سے ایک طرف ہم دن بھر تیز دھوپ کا سامنا کرتے ہیں اور دوسری طرف متعدد پنکھے خراب ہیں،ہم نہایت تکلیف سے گزر رہے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس شہریوں کے لئے آرام دہ سفر کی ایک بہترین سہولت ہے لیکن متعلقہ حکام کی لاپرواہی اور عدم توجہی کے باعث یہ سروس متعدد مسائل کا شکار ہورہی ہے۔ اس وقت کئی اسٹیشنز میں مسافروں کے لئے رکھی گئی کرسیاں ٹوٹی ہوئی ہیں اور اکثر مسافروں کو کھڑے ہوکر گاڑی کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔کئی اسکیلیٹر بھی اکثر بند پڑے ہوتے ہیں جو بزرگ مسافروں کے لئے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت کے آخری دنوں میں کئی اسٹیشنز پر تعمیراتی کام کیا گیا جس میں کئی دیواروں پا پلستر اور فرشوں کو جگہ جگہ سے اکھاڑا گیا لیکن بدقسمتی سے کام ختم ہونے کے بعد اسے ایسے ہی چھوڑ دیا گیاجس سے اس سروس کی خوبصورتی ماندپڑ گئی ہے۔ اس عمل میں بعض اسٹیشنز کی دیواروں پر بنی قومی رہنماوں اور دیگر نامور شخصیات کی تصویریں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ سروس ملازمین اور کئی شہریوں نے ان خدشات کا بھی اظہار کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں برسات کا موسم شروع ہوجائے گا جس میں گزشتہ سال کی طرح شدید بارشوں کے باعث میٹرو اسٹیشنز کی چھتیں دوبارہ ٹپک سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ تاحال اربوں روپے کی مالیت سے بننے والے متعدد میٹرو اسٹیشنزکی مرمت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے جس کے باعث بارشوں کے دوران بڑے نقصانات کا خدشہ موجود ہے۔