سابق وزیر اعظم نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز اڈیالہ جیل  منتقل

 
0
438

لاہور13جولائی (ٹی این ایس) سابق وزیر اعظم نواز شریف  اور انکی صاحبزادی مریم نواز کو اڈیالہ جیل  منتقل کرد یا گیا ، اسلام آباد کی احتساب عدالت  نمبر 1کے جج  محمد بشیر نے نیب کی پراسیکیوشن ٹیم کی درخواست پر انہیں  جیل بھیجنے کا حکم دیا ان کو  نیب نے لاہور ائیرپورٹ پر طیارے سے گرفتار کر کے  خصوصی طیارے کے  اسلام آباد منتقل کیا ،اس سے پہلے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کو ابوظہبی سے لانے والے طیارہ نے  لاہور ائیر پورٹ پر لینڈنگ کی جہاں ڈی جی نیب سلیم شہزاد کی قیادت میں نیب کی ٹیم نے انہیں گرفتار کیا۔مریم نواز کو  خواتین اہلکاروں نے گرفتار کیا ،اس سے پہلے  لاہور ائیرپورٹ کے قریب ن لیگ کے مشتعل کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔پولیس کی جانب سے مشتعل کارکنوں پر آنسو گیس کے شیلز کی فائرنگ کی گئی ہے جس کے باعث کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ کچھ مشتعل ن لیگی کارکن علامہ اقبال ائیرپورٹ کی حدود میں داخل ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے ۔لاہور ائیرپورٹ کے اردگرد سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔یاد رہےاحتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال اور جرمانہ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال قید اور جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو ایک برس قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔اس سے قبل رات گئے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والے سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی ابوظہبی پہنچے جن کی گرفتاری کے سلسلے میں نیب کی 16 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ابوظہبی سے روانہ ہونے کے بعد دونوں کو شام سوا 6 بجے کے قریب پاکستان پہنچنا تھا تاہم پرواز تاخیر کا شکار ہوگئی۔نوازشریف اور مریم نواز کے ساتھ مرتضیٰ جاوید عباسی اور حنا پرویز بٹ سمیت (ن) لیگ کے 40 رہنما سفر کررہے  تھے -قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کے لیے 16 رکنی ٹیم تشکیل دے رکھی ہے۔نیب حکام کے مطابق دو ٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات کردی گئی تھیں جبکہ دو ہیلی کاپٹرز بھی لاہور ایئرپورٹ پہنچا دیئے گئے  تھے ۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں کسی قسم کی رکاوٹ ڈالنے والوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی اور احتساب عدالت کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی جائے گی۔دوسری جانب روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ‘جیل کی کوٹھڑی اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان آرہا ہوں، وہ بھی سن لیں جو دعویٰ کر رہے تھے کہ وطن واپس نہیں آؤں گا’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’25 جولائی کا الیکشن سب سے بڑا ریفرنڈم ہوگا’۔